1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گرم راتیں ،چاول کی کاشت کے لئے خطرناک

27 مئی 2010

ایک تحقیق سےمعلوم ہوا ہے کہ راتوں میں گرم درجہ حرارت چاول کی کاشت کےلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال سے بھارت میں چاول کی کاشت کو خطرات کا سامنا ہے۔

https://p.dw.com/p/NYmC
تصویر: AP

ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت میں جہاں پہلے ہی خوارک کی کمی پائی جاتی ہے ، وہاں اگر اس اہم جنس کی کاشت متاثر ہوئی تو وہاں فوڈ سیکیورٹی کے حوالے سے صورتحال مزید ابتر ہو سکتی ہے۔

عالمی درجہ حرارت میں اضافے سے جو خطے زیادہ متاثر ہوں گے ان میں جنوبی ایشیا کا خطہ بھی شامل ہے۔ یہاں موسموں میں شدت کے علاوہ سطح سمندر میں اضافہ، روزگار کے ہزاروں مواقع ختم کر دے گا۔ پاکستان،بنگلہ دیش اور بھارت ایسے ممالک ہیں ،جہاں ان تبدیلیوں کے اثرات ابھی سے ظاہر ہونا شروع ہو چکے ہیں۔ انہی اثرات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ بھارت میں راتوں کے دوران درجہ حرارت میں اضافہ نوٹ کیا جا رہا ہے۔ راتیں گرم ہونے کی وجہ سے وہاں چاول کی کاشت متاثرہو سکتی ہے۔

بھارتی شہر پونے میں واقع کے ایک موسمیاتی ادارے آئی آئی ٹی ایم سے وابستہ ایک سائنسدان کرشنا کمار کہتے ہیں کہ راتوں کے گرم ہونے سے چاول کی کاشت پر دور رس منفی اثرات پڑسکتے ہیں، اور پہلے سے ہی مہنگائی اور خوارک کی کمی کے شکار غریب لوگ مزید مشکلات میں پھنس سکتے ہیں۔

Indien Monsun Regen Überschwemmungen in Bihar Reis
بھارت میں چاول ایک اہم جنس ہےتصویر: AP

کرشنا کمار نے کہا کہ گزشتہ عشرے کے دوران راتوں میں درجہ حرارت اعشاریہ دو صفر کی رفتار سے بڑھ رہا ہے جبکہ اسی عرصے کے دوران دن میں درجہ حرارت میں اضافے کی شرح اعشاریہ ایک چھ ہے۔

کچھ سائنسدانوں کے مطابق رات کے وقت زمین ، اپنی تپش واپس خلا میں بھیجتی ہے تاہم سبز مکانی گیسیں اور فضا کی اوپری سطح پر موجود بادل ، تابکاری عمل کی صورت میں خلا میں جانے والی اس تپش کو روک دیتی ہیں۔ جس کے نتیجے میں راتوں میں درجہ حرارت بڑھ رہا ہے ۔ ایسے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ان تبدیلیوں سے جنوبی ایشیا میں زراعت کا شعبہ بری طرح متاثر ہوگا۔

بھارت میں واقع سوامی ناتھن ریسرچ فاونڈیشن کےڈائریکٹر آر .رکمنی کہتے ہیں کہ بھارت میں سبزی خوروں کی ایک بڑی تعداد بستی ہے اور اگر یہاں چاول کی کاشت متاثر ہوئی تو خوراک کا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔ فوڈ سیکیورٹی پر کام کرنے والے اس ادارے سے وابستہ رکمنی نے مزید کہا کہ اس سے پہلے کہ موسمیاتی تبدیلیاں ہماری معاشرت اور اقتصادیات کو بری طرح متاثر کرنا شروع کر دیں ، حکومت کو چاہئے کہ وہ موسموں سے مطابقت پیدا کرنے کے حوالے سے شعور و آگاہی میں اضافہ کرنے کےلئے مؤثر حکمت عملی ترتیب دے۔

Pakistan Landwirtschaft Reisanbau
اہم خوراک کے علاوہ چاول کی کاشت سے لوگوں کا روزگار بھی وابستہ ہےتصویر: AP

فلپائن کے ایک ادارے نے پہلی مرتبہ ایک تجربے کے ذریعے یہ جاننے کی کوشش کی تھی کہ راتوں میں گرم درجہ حرارت کی وجہ سے چاول کی کاشت کس طرح متاثر ہوسکتی ہے۔ بین الاقوامی تحقیقی ادارہ برائے چاول نے اپنی تحقیق سے پتہ چلایا کہ اگر رات کو درجہ حرارت زیادہ ہو گا تو چاول کی کاشت متاثر ہو سکتی ہے۔اس تحقیق میں شامل پروفیسر کنیتھ کامسمان کہتے ہیں کہ راتوں کے عمومی درجہ حرارت میں ایک فیصد کا اضافہ چاول کی کاشت پر دس فیصد تک تابکاری اثرات ڈال سکتا ہے۔

کامسمان نے کہا کہ موسمی سائنسدانوں کے اندازوں کے مطابق ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں اس صدی کے اختتام تک راتوں کے دوران عالمی درجہ حرارت میں چار ڈگری سینٹی گریڈ کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچیس سالوں سے کی جارہی اس تحقیق نے اب ثابت کر دیا ہے کہ راتوں میں زیادہ درجہ حرارت ایسے کیمیاوی عمل پیدا کرتا ہے جو چاول کی کاشت کے لئے خطرناک ہوتے ہیں۔

اس حوالے سے مزید معلومات جاننے کے لئے ٹیکساس کے ایک تحقیقی ادارے سے وابستہ عبدلرزاق محمد اور لی ٹارپلے نے مشترکہ طور پر ایک تحقیق کی۔ انہوں نے دیکھا کہ رات کے وقت اگر درجہ حرارت بتیس سینٹی گریڈ ہو تو آکسیجن سے خارج ہونے والے مالیکول چاول کے پتے کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں