1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کیا آپ عوامی جمہوریہ ڈونیٹسک اور عوامی جمہوریہ لوہانسک کو تسلیم کرتے ہیں؟

عدنان اسحاق11 مئی 2014

مشرقی یوکرائن کے علاقوں ڈونیٹسک اور لوہانسک میں روس نواز علیحدگی پسندوں کی جانب سے کرائے جانے والے ریفرنڈم میں ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔ اس ریفرنڈم کو عالمی سطح پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔

https://p.dw.com/p/1BxuD
تصویر: Reuters

اس ریفرنڈم میں عوام سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ڈونیٹسک اور لوہانسک کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کریں۔ رائے شماری کے لیے استعمال ہونے والے پرچے پر تحریر ہے کہ کیا آپ اس علاقے کے لیے مکمل خود مختاری چاہتے ہیں؟ کیا آپ عوامی جمہوریہ ڈونیٹسک اور عوامی جمہوریہ لوہانسک کو تسلیم کرتے ہیں؟

ڈونیٹسک کی باغی انتظامیہ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ دوپہر بارہ بجے تک صوبائی دارالحکومت سمیت کئی علاقوں میں ووٹنگ کا تناسب تیس فیصد رہا، جو توقعات سے کہیں زیادہ تھا۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ انتظامات احسن طریقے سے کیے گئے ہیں اور منصوبے کے مطابق سب پر عمل بھی ہو رہا ہے۔

ریفرنڈم میں شریک ایک شخص نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’میں نے بھی دوسروں کی طرح یوکرائن سے علیحدگی کے حق میں ووٹ ڈالا ہے تاکہ کییف حکام لٹیروں کو مزید ہم پر مسلط نہ کر سکیں‘‘۔

Ukraine - Referendum der Seperatisten
تصویر: DW

ایک اور ووٹر کے مطابق ’’ہم اپنی ایک الگ ریاست قائم کر کے روس کے ساتھ الحاق کر لیں گے‘‘۔

کییف حکومت نے اس ریفرنڈم کو مسترد کر دیا ہے۔ حکومت کے مطابق 46 ملین کی آبادی والے ملک میں صرف سات ملین کے لیے یہ رائے شماری کرائی جا رہی ہے۔ اسی وجہ سے یہ غیر قانونی ہے۔

یوکرائن کے مغربی دوست ممالک کا موقف ہے کہ یہ ملک کو تقسیم کرنے کی ایک سازش ہے اور اس سے حالات میں مزید خرابی پیدا ہو سکتی ہے۔ یوکرائن میں25 مئی کو عام انتخابات طے ہیں اور اس ریفرنڈم سے ان کے انعقاد کےحوالے سے شکوک و شبہات پیدا ہو گئے ہیں۔ ابھی گزشتہ روز ہی جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور فرانسیسی صدر فرانسواولانڈ نے کہا تھا کہ اگر یوکرائن کے مجوزہ انتخابات منقعد نہ ہو پائے تو روس کے خلاف پابندیاں مزید سخت کر دی جائیں گی۔ اس سے قبل روسی صدر ولادی میر پوٹن بھی مشرقی یوکرائن کے علیحدگی پسندوں سے ریفرنڈم ملتوی کرنے کا کہہ چکے ہیں۔

ماہرین ریفرنڈم میں پوچھے جانے والے سوال کو متنازعہ قرار دے رہے ہیں کیونکہ یہ غیر واضح ہے کہ آیا باغی مزید حقوق کی بات کر رہے ہیں، وہ صرف یوکرائن سے سیاسی آزادی چاہتے ہیں یا پھر یہ وفاقِ روس میں شمولیت کی جانب ایک قدم ہے۔ ریفرنڈم کے دوران پولنگ اسٹیشنز مقامی وقت کے وقت مطابق صبح آٹھ بجے کھلے تھے اور یہ سلسلہ رات دس بجے تک جاری رہے گا۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ووٹنگ کا عمل پر امن طریقے سے جاری ہے اور علیحدگی پسندوں کے زیر قبضہ علاقوں سے کسی بھی قسم کی ہنگامہ آرائی کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔