ڈائنوسار کی نئی قسم دریافت
6 ستمبر 2019اس ڈائنوسار کی عمر نو برس تھی اور اُس کا وزن چار سے پانچ ٹن کے درمیان تھا۔ ڈائنوسار کی اس نسل کے بارے میں خیال ہے کہ یہ سبزی خور تھی اور سمندر کنارے رہنا پسند کرتی تھی۔
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ڈائنوسار قرہ ارض پر سات کروڑ بیس لاکھ سال پہلے رہا کرتے تھے۔
جاپانی سائنسدانوں نے پہلے سن دو ہزار تیرہ میں اس ڈائنوسار کی دُم کا ڈھانچہ دریافت کیا۔ بعد میں کُھدائی سے مذید ہڈیاں ملتی گئیں اور اُس جانور کا ڈھانچہ مکمل ہوتا گیا۔
اس ڈائنوسار کا کھوج لگانے والی ٹیم کا تعلق ہوکائیڈو یونیورسٹی سے ہے۔ ٹیم نے اپنی نئی دریافت کو 'کامو سائورس جاپونیکس‘ کا نام دیا ہے جس کا اس مطلب 'جاپانی ڈریگن‘ ہے۔
اس دریافت کی تفصیلات برطانیہ کے معتبر جریدے 'سائنٹیفک رپورٹس‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔
ہوکائیڈو یونیورسٹی کے محقق یوشیٹسوگو کوبایائشی کے مطابق اس دریافت کے بعد کہا جا سکتا ہے کہ جاپان میں بھی ڈائنوسار کی اپنی ایک دنیا آباد تھی اور مذید تحقیق سے ہمیں قرہ ارض کے ارتقا کے حوالے سے مذید آگہی مل سکتی ہے۔
ع ح / ش ج (اے ایف پی)