سن 2015 میں چینی حکام کی جانب سے قریب دو سو انسانی حقوق کے وکلاء کو مبینہ طور پر جبراﹰ حراست میں لیا گیا تھا۔ ان وکلا میں سے ایک شی یانئی تھے جن کو تقریباﹰ چھ ماہ تک کسی نامعلوم مقام پر رکھا گیا۔ اس ویڈیو میں دیکھیے شی یانئی پر بیتے ان تلخ لمحات کی کہانی۔