1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’پیار کا خط‘ 53 برس بعد محبوب تک

16 جولائی 2011

امریکی ریاست پینسلوینیا کے ایک کالج کی ایک طالبہ کی طرف سے اپنے محبوب کے نام لکھا گیا ’لو لیٹر‘ 53 برس بعد اپنی منزل پر پہنچ رہا ہے۔ اُس وقت کی طالبہ اب ایک بوڑھی خاتون ہیں۔

https://p.dw.com/p/11wSL
تصویر: DW

کیلی فورنیا یونیورسٹی پینسیلوینیا کے ایک ترجمان کے مطابق کلارک سی مور کے لیے یہ خط 20 فروری 1958ء کو لکھا گیا تھا۔ تاہم کھو جانے والا یہ خط گزشتہ ہفتے پراسرار طور پر یونیورسٹی کے ’میل روم‘ یا خطوط کے کمرے میں آ گیا۔

جمعرات کے روز یونیورسٹی حکام نے 74 سالہ مور سے اس حوالے سے رابطہ کیا۔ اُس وقت کے کلارک مور نے بعد میں اپنا نام تبدیل کر کے محمد صدیق رکھ لیا تھا اور وہ انڈیانا پولس میں رہتے تھے۔ یونیورسٹی کی ایک ترجمان Christine Kindl نے بتایا کہ اس خط کے حوالے سے خبریں سامنے آنے پر صدیق کے ایک دوست نے ان سے رابطہ کیا۔ ’’ہم انہیں یہ خط ایک ٹی شرٹ کے ساتھ ارسال کر رہے ہیں۔ جب ان سے ہماری بات ہوئی، تو انہوں نے کہا کہ اب اگر اگلے 53 برس کے اندر اندر یہ خط انہیں نہ ملا، تو وہ اس کی شکایت کریں گے۔‘‘ اس خبر کے حوالے سے محمد صدیق سے رابطہ نہیں ہو پایا ہے۔

Symbolbild Paar
تصویر: fotolia/Anatoliy Zavodskov

یہ خط محمد صدیق کے لیے تب بھیجا گیا تھا، جب کیلیفورنیا یونیورسٹی کا نام ابھی اسٹیٹ ٹیچرز کالج تھا اور وہ اس کالج میں جونیئر کے طور پر داخل ہوئے تھے۔ اس خط پر واپسی کا پتہ بھی درج ہے تاہم بھیجنے والے کے حوالے سے خاصی کم معلومات تحریر ہیں۔ اس خط کے آخر میں بھیجنے والی طالبہ کی طرف سے لکھا ہے۔ ’لو فار ایور، وونی‘ ۔

محمد صدیق نے، جو ایک استاد کی حیثیت سے خدمات سر انجام دینے کے بعد ان دنوں ریٹائرمنٹ کی زندگی بسر کر رہے ہیں، یونیورسٹی حکام کو بتایا کہ انہوں نے وونی سے شادی کر لی تھی اور ان کے ہاں چار بچے پیدا ہوئے تھے۔ تاہم بعد میں ان میں علیٰحدگی ہو گئی۔

یونیورسٹی ترجمان نے بتایا کہ انہوں نے وونی سے بھی تفصیلی گفتگو کی ہے، جو محمد صدیق کے ساتھ رابطہ برقرار نہ رہنے پر خاصی اداس ہیں۔

یونیورسٹی ترجمان کے بقول اس تمام تر کوشش کی وجہ یہ تھی کہ کیلیفورنیا کی جامعہ کے ان طلبہ کی نشاندہی کر کے ان تک خط کی ترسیل یقینی بنائی جائے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں