پاپائے روم کے دورہ مشرق وسطی کا دوسرا دن
9 مئی 2009پاپائے روم اپنے اردن میں قیام کے دوسرے دن آج شاہ حسین بن طلال مسجد کا دورہ کریں گے جہاں وہ مسلم علما اور رہنماؤں سے خطاب بھی کریں گے۔ پوپ بینیڈکٹ جب اردن کے دارلحکومت عمان پہنچے توشاہ عبداللہ دوم نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ پاپائے روم بینیڈکٹ شانزدھم کا کسی بھی عرب ملک کا یہ پہلا دورہ ہے۔
اس موقع پرپوپ بینیڈکٹ نے کہا کہ اردن کے دورے سے انہیں مسلمان برادری کے ساتھ اپنی دلی ہمدردی اوراحترام کے اظہار کا موقع ملا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذہبی آزادی بنیادی انسانی حق ہے۔ عیسائیوں کے مذہبی پیشوا نے اردن پہنچنے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ وہاں ان مقامات مقدسہ کی زیارت کے لئے گئے ہیں جو بائبل کے مطابق بہت اہمیت کی حامل ہیں۔ انہوں نے مزیدکہا کہ قیام امن کے لئے مذاہب کے درمیان مکالمت بہت ضروری ہے۔ تاہم پوپ نے کہا کہ چرچ ایک سیاسی طاقت کی بجائے روحانی طاقت کا ذریعہ ہے جو مشرق وُسطیٰ میں قیام امن کے لئے اپنا کردار ادا کرسکتا ہے۔
پاپائے روم پیر کے روز اسرائیل جائیں گے۔ وہاں بینیڈکٹ شانزدہم ہولوکاسٹ یادگار کا دورہ کریں گے جبکہ اس کے اگلے روز ایک فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں خطاب بھی ان کے پروگرام میں شامل ہے۔ یوں تو یہ پاپائے روم کا بارھواں غیرملکی دورہ ہے لیکن اسے اب تک کا سب سے اہم دورہ قرار دیا جارہا ہے۔ پاپائے روم کی جانب سے ہولوکاسٹ کا انکار کرنے والے بشپ رچرڈ ولیم پر لگائی گئی پابندی واپس لینے کی وجہ سے اسرائیل اور ویٹیکن کے تعلقات کشیدہ ہیں۔