کرسمس قبل از وقت ہو گی، مادورو کا اعلان
4 ستمبر 2024وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو کے اعلان کے مطابق رواں برس کرسمس قبل از وقت یعنی یکم اکتوبر کو منائی جائے گی، حالانکہ ملک کو اس وقت حالیہ منعقد ہونے والے متنازعہ صدارتی انتخابات کے حوالے سے مسائل کا سامنا ہے۔
امریکہ نے وینزویلا کے صدر کا طیارہ ضبط کر لیا
وینزویلا صدارتی انتخابات کے نتائج پر شکوک و شبہات کا اظہار
پیر دو ستمبر کو ٹیلی وژن پر نشر ہونے والے اپنے خطاب میں وینزویلا کے صدر نے کہا، ''اس وقت ستمبر ہے اور ابھی سے کرسمس جیسی صورتحال لگ رہی ہے۔‘‘ مادورو کا مزید کہنا تھا، ''یہی وجہ ہے کہ آپ سب کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اور آپ سب کا شکریہ ادا کرنے کے لیے میں قبل از وقت یکم اکتوبر کو کرسمس منانے کا حکم نامہ جاری کر رہا ہوں۔‘‘
61 سالہ نکولاس مادورو کا یہ فیصلہ ممکنہ طور پر عوام کی توجہ حالیہ صدارتی انتخابات سے ہٹانے کی کوشش ہو سکتی ہے، جس میں اپوزیشن اپنی کامیابی کا دعویٰ کر رہی ہے۔
انتخاب میں 'دھاندلی‘ کے خلاف مظاہرے
وینزویلا کی اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ 28 جولائی کو منعقد ہونے والے صدارتی انتخاب میں ان کے امیدوار ایڈمونڈو گونزالیز کے ساتھ دھاندلی کی گئی، جو زیادہ تر حلقوں میں کامیاب ہو رہے تھے۔
تاہم شفاف نتائج کے بغیر ہی مادورو کو اس انتخاب میں فاتح قرار دے دیا گیا جس کے بعد مظاہروں اور گرفتاریوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
امریکہ اور بہت سے لاطینی امریکی ممالک نے وینزویلا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تفصیلی انتخابی نتائج جاری کرے۔ یہاں تک کہ مادروا کے دوست ممالک میکسیکو، کولمبیا اور برازیل نے بھی انتخابی اعداد وشمار کے بغیر سرکاری نتائج قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
بین الاقوامی انتخابی مبصرین نے بھی سرکاری اعداد وشمار سے اختلاف کیا ہے۔
وینزویلا کی الیکشن ایجنسی نے کوئی ثبوت فراہم کیے بنا کہا ہے کہ وہ انتخابی اعددو شمار شائع نہیں کر سکتی کیونکہ ہیکرز نے ڈیٹا کو نقصان پہنچایا ہے۔
انتخابی نتائج جاری ہونے کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں کے نتیجے میں 25 عام شہری اور دو فوجی ہلاک ہوئے جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوئے۔ اس دوران ڈھائی ہزار کے قریب لوگوں کو جیل بھیجا گیا، جن میں صحافی، سیاستدان اور امدادی کارکنان بھی شامل ہیں۔
پیر دو ستمبر کو وینزویلا کے حکام نے اپوزیشن کے صدارتی امیدوار ایڈمونڈو گونزالیز کے بھی حراستی وارنٹ جاری کر دیے۔ ان پر دہشت گردی سے متعلق جرائم کے الزامات عائد کیے گئے ہیں جن میں سازش، دستاویزات میں ہیرا پھیری اور طاقت کا استعمال وغیرہ شامل ہیں۔
قبل از وقت کرسمس مگر سب خوش نہیں
کیتھولک مسیحیوں کی اکثریت رکھنے والے ملک وینزویلا میں قبل از وقت کرسمس منانے کے اس اعلان سے ہر کوئی خوش نہیں ہے۔ ایسے ہی لوگوں میں یوزے ایرنیسٹو روئز بھی شامل ہیں، جو دارالحکومت کراکس کے ایک دفتر میں کام کرتے ہیں: ''کرسمس کو خوشی کا ایک وقت سمجھا جاتا ہے، خاندانوں کے یکجا ہونے کا، پارٹیوں اور تحائف کا وقت... مگر پیسوں کے بغیر اور اس طرح کے سیاسی بحران میں کون اس بات کا یقین کر سکتا ہے کہ قبل از وقت کرسمس ہو گی۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا، ''ہم سب اس بات پر پریشان ہیں کہ ہم کھانے کے پیسے کہاں سے لائیں گے، بسوں کے کرائے کہاں سے دیں گے، بچوں کو اسکول کیسے بھیجیں گے اور اگر ضرورت پڑی تو دوائیں کیسے خریدیں گے۔‘‘
خیال رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ مادورو نے قبل از وقت کرسمس منانے کا اعلان کیا ہو، اس سے قبل وہ کووڈ انیس کی وبا کے وبا کے دوران بھی ایسا ہی اعلان کر چکے ہیں۔
ا ب ا/ا ا (اے ایف پی، اے پی، ڈی پی اے)