نیا مصنوعی فرش شیرخوار بچوں کے لیے پرخطر، نئی تحقیق
26 دسمبر 2014اس سائنسی اور طبی تحقیقی ادارے کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ عام گھروں میں بچھائے جانے والے وہ مصنوعی فرش جو کیمیائی مادوں کی پالش والی لکڑی کی باریک پٹیوں یا پھر PVC کے نرم قالینوں کی مدد سے بچھائے جاتے ہیں، چھوٹے بچوں میں ممکنہ طور پر سانس کی بیماریوں کی وجہ بن سکتے ہیں۔
جرمنی کے مشرقی شہر لائپزگ میں قائم ہَیلم ہولٹس مرکز برائے ماحولیاتی تحقیق (UFZ) کی طرف سے اہتمام کردہ ایک مطالعاتی جائزے کے نتائج کے مطابق عام گھروں میں بچھائے جانے والی کیمیائی طور پر تیار کردہ مصنوعی laminate فلورنگ یا پی وی سی کارپٹنگ صرف اسی صورت میں ہی شیرخوار بچوں کے لیے پر خطر ثابت نہیں ہو سکتی جب بچوں کو فرش پر لٹایا جائے۔ اس کے برعکس ایسی نئی آرٹیفیشل فلورنگ ایک سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے اس میں سے نکلنے والی کیمیائی مادوں کی تیز بو کی وجہ سے بھی خطرناک ہو سکتی ہے۔
ریسرچ کے نتائج کے مطابق پولی وینائل کلورائیڈ یا PVC مادوں کی مدد سے مصنوعی فلورنگ کی تیاری میں زیادہ تر لینولیم Linoleum کا استعمال کیا جاتا ہے اور ان سے خارج ہونے والی کیمیکلز کی بو کسی شیرخوار بچے کو اس کی زندگی کے پہلے ہی سال میں اس وقت بھی بیمار کر سکتی ہے جب بچے کو فرش پر نہ لٹایا جائے بلکہ وہ ایسے کسی کمرے میں اپنے پالنے میں ہی سوتا ہو۔
ماہرین نے اس کی وضاحت اس طرح کی ہے کہ جن کمروں میں ایسی مصنوعی فلورنگ بچھائی جاتی ہے، ان کی ہوا میں ایسی مصنوعات سے نکل کر ماحول میں شامل ہونے والے نامیاتی مرکبات دودھ پیتے بہت چھوٹے بچوں میں سانس اور پھیپھڑوں کی مختلف شکایات کی وجہ بن سکتے ہیں۔ ایسے مادوں میں خاص طور پر سٹائیرین styrene اور ایتھائل بینزین ethylbenzene شامل ہیں۔
اس جائزے کے لیے شیرخوار بچوں کی 500 جرمن ماؤں کے تجربات کو بنیاد بنایا گیا۔ لائپزگ کے مرکز برائے ماحولیاتی تحقیق کے مطابق ایسی نئی مصنوعی فلورنگ والے گھروں میں ان بچوں کو صحت کے اضافی خطرات لاحق ہو سکتے ہیں، جن کے والدین میں سے کوئی ایک یا دونوں ہی دمے جیسی بیماری، تپ کاہی یا hay fever یا پھر کسی دوسری قسم کی الرجی کے مریض ہوں۔