مظفر آباد: کالعدم عسکری تنظیمیں فعال ہیں، رپورٹ
30 جون 2009
رپورٹ مظفر آباد اور اس کے نواحی علاقوں کا احاطہ کرتی ہے جہاں مظفر آباد پولیس کے مطابق حرکت المجاہدین، جیشِ محمّد اور لشکرِ طیّبہ جیسی جہادی تنظیمیں مزید فعال ہو رہی ہیں۔ برطانوی ذرائع ابلاغ نے بھی اس رپورٹ کی تفصیلات پیش کی ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستانی حکومت نے سن دو ہزار دو میں بھارتی پارلیمان پر عسکریت پسندوں کے حملے کے بعد ان تنظیموں کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔ مبصرین کے مطابق یہ تنظیمیں نام بدل کر اب بھی پاکستان کے بیشتر علاقوں، خصوصاً پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں کام کر رہی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں یہ تنظیمیں مزید طاقتور ہو رہی ہیں اور بڑی تعداد میں افراد کو تنظیموں میں بھرتی کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں خاص طور پر نیلم ضلع کا ذکر کیا گیا ہے جہاں یہ تنظیمیں سب سے زیادہ اثر و رسوخ رکھتی ہیں۔
رپورٹ میں کالعدم تنظیموں اور مقامی افراد کے درمیان تنازعات کا بھی ذکر کیا گیا ہے اور حکّام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ ان تنظیموں کو سرحدی علاقوں کی طرف منتقل کیا جائے تاکہ مقامی افراد کے ساتھ ان کی کسی بڑی جھڑپ کو ٹالا جا سکے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں لاہور ہائی کورٹ نے لشکرِ طیّبہ کے بانی اور کالعدم جماعت الدعوۃ کے رہنما حافظ محمد سعید کی نظر بندی ختم کرنے کے احکامت جاری کیے تھے۔ بھارت نومبر دو ہزار آٹھ کے ممبئی حملوں کا الزام بھی انہی تنظیموں پر عائد کرتا ہے اور اس کا مطالبہ ہے کہ ان تنظیموں سے وابستہ افراد کو اس کے حوالے کیا جائے۔ دوسری جانب اقوامِ متحدہ نے بھی جماعت الدعوۃ اور لشکرِ طیّبہ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں رکھا ہوا ہے۔
یہ رپورٹ ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب پاکستانی افواج شمال مغربی قبائلی علاقوں میں طالبان عسکریت پسندوں کے ساتھ برسرِ پیکار ہیں۔ پاکستانی حکومت نے اس رپورٹ کے مندرجات کے بارے میں فی الحال کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس رپورٹ میں ان کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کا تفصیلی ذکر موجود ہے تاہم حکومت سے ان پر نظر رکھنے کی درخواست کے علاوہ ان کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کرنے کی سفارش نہیں کی گئی ہے۔