1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیبیا کے مرکزی بینک کے ڈائریکٹر کے اغوا کے سبب کام کاج ٹھپ

19 اگست 2024

مرکزی بینک نے دارالحکومت طرابلس میں اپنے ایک سینیئر اہلکار کے اغوا کے بعد پوری طرح سے کام کاج معطل کر دیا۔ بینک کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے سینیئر افسر کو رہا نہیں کیا جاتا اس وقت تک کوئی کام نہیں ہو گا۔

https://p.dw.com/p/4jbie
لیبیا کا مرکزی بینک
گزشتہ ہفتے طرابلس میں لیبیا کے مرکزی بینک کے صدر دفتر کا مسلح افراد نے محاصرہ کر لیا تھا، جس کے ایک ہفتے بعد اغوا کا یہ واقعہ پیش آیا۔تصویر: Sabri Elmhedwi/dpa/picture alliance

لیبیا کے مرکزی بینک نے اتوار کے روز اپنے ایک بیان میں اطلاع دی کہ اس کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ڈائریکٹر مصعب مسالم کو اغوا کر لیا گیا ہے، جس کی ملازمین نے سخت الفاظ میں مذمت کی۔

لیبیا میں غیرسرکاری کرنسی کی گردش، اصل دینار مشکل میں

ان کا کہنا ہے کہ مسالم کو اتوار کی صبح "نامعلوم افراد" ان کے گھر سے لے گئے  اور بعض دیگر ملازمین کو بھی اغوا کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ جب تک مصعب مسالم کو رہا نہیں کیا جاتا اس وقت کام کاج دوبارہ شروع نہیں کیا جائے گا۔

پراسرار اور انوکھی واردات، زیر زمین پانی کے اخراج سے سیلاب

لیبیا کے مرکزی بینک نے مزید کیا کہا؟

مرکزی بینک نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ دیگر ایگزیکٹوز کو بھی "اغوا کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔"

اپنے بیان میں بینک نے اغوا کاروں کے گروپ کو "غیر قانونی پارٹی" قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور کہا کہ یہ گروپ "بینک کے ملازمین کی حفاظت اور بینکنگ سیکٹر کے کام کے تسلسل کے لیے خطرہ ہیں۔"

اسرائیل کے ساتھ بات کرنے پر لیبیا کی وزیر خارجہ معطل

البتہ بیان میں اغوا کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

بینک کے محاصرے کے بعد اغوا کی کارروائی

گزشتہ ہفتے طرابلس میں لیبیا کے مرکزی بینک کے صدر دفتر کا مسلح افراد نے محاصرہ کر لیا تھا، جس کے ایک ہفتے بعد اغوا کا یہ واقعہ پیش آیا۔

مسلح دھڑوں کے تصادم سے لیبیا کا دارالحکومت طرابلس لرز اٹھا

مقامی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق حملہ آوروں نے بینک کے گورنر صدیق الکبیر سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔

طرابلس میں امریکی سفیر رچرڈ نورلینڈ نے صدیق الکبیر کو ہٹانے کی کوششوں کو "ناقابل قبول" قرار دیتے ہوئے محاصرے کی مذمت کی اور خبردار کیا کہ اگر طاقت کے ذریعے ان کے عہدے پر کسی اور کو تعینات کیا گیا، تو "لیبیا کی بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں تک رسائی ختم ہو سکتی ہے۔"

لیبیا تارکین وطن کے ساتھ ناروا سلوک کا سلسلہ بند کرے، اقوام متحدہ

صدیق الکبیر سن 2012 سے اس عہدے پر فائز ہیں۔ انہیں لیبیا کے تیل کے وسائل کے انتظام اور ریاستی بجٹ کے حوالے سے تنقید کا سامنا ہے۔

اقوام متحدہ کی تحقیقات کے مطابق لیبیا میں تشدد اور جنسی غلامی کے ثبوت ملے

لیبیا کا مرکزی بینک ایک آزاد ادارہ ہے، تاہم لیبیا کی ریاست کی ملکیت ہے۔ یہی بینک لیبیا کے تیل کی آمدن کے لیے واحد بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ادارہ ہے۔

لیبیا میں داعش کے 17 ارکان کو سزائے موت سنا دی گئی

لیبیا وزیر اعظم عبدالحمید دبیبہ کی قیادت والی طرابلس میں اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ حکومت اور مشرقی لیبیا میں ایک حریف انتظامیہ کے درمیان منقسم ہے۔ مشرقی لیبیا میں قومی پارلیمنٹ قائم ہے، جو فوجی کمانڈر خلیفہ ہفتر کے زیر انتظام ہے۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، ڈی پی اے)

لیبیا میں سیلاب، ہزاروں افراد ہلاک اور لاپتہ