1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستبرطانیہ

لندن: ایرانی حکومت کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان تصادم

25 مئی 2024

برطانوی دارالحکومت لندن میں ایرانی حکومت کے مخالفین اور حامیوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں چار افراد زخمی ہو گئے۔ برطانوی پولیس کے مطابق ایک شخص کو گرفتار بھی کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/4gHJp
ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہونے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی
ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہونے والے ایرانی صدر ابراہیم رئیسیتصویر: Jesus Vargas/dpa/picture alliance

برطانوی پولیس کا کہنا ہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی ہلاکت کے حوالے سے لندن میں ہونے والی ایک تقریب کے دوران ایرانی حکام کے حامیوں اور حکومت مخالف مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں چار افراد زخمی ہو گئے جبکہ ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی تدفین، لاکھوں سوگواروں کی شرکت

ہیلی کاپٹر حادثے میں کسی مجرمانہ سرگرمی کا ثبوت نہیں، ایران

میٹروپولیٹن پولیس فورس کا کہنا ہے کہ حکام کو جمعے کی شام مغربی لندن کے علاقے ویمبلے میں ایک مقام پر 'بدنظمی کی اطلاعات‘ کی موصول ہوئیں، جہاں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی موت کی یاد میں ایک تقریب منعقد کی جا رہی تھی۔ پولیس کے مطابق تقریب کے مقام کے باہر ایرانی حکومت مخالف مظاہرین جمع ہوگئے اور جھڑپیں شروع ہو گئیں۔

لندن کی میٹروپولیٹن فورس نے بتایا کہ ایک شخص کو پرتشدد بدنظمی پھیلانے کے شبہ میں گرفتار کیا گیا ہے۔ تصادم کے نتیجے میں زخمی ہونے والے چار افراد کو ہسپتال لے جایا گیا، تاہم ان کو لگنے والے زخم جان لیوا نہیں ہیں۔

ابراہیم رئیسی کا جنازہ
ابراہیم رئیسی کو جمعرات کے روز  ایرانی شہر مشہد میں سپرد خاک کیا گیا۔تصویر: Iranian Presidency Office/AP/picture alliance

پولیس نے وہاں جمع ہونے والوں کو منتشر ہونے کا حکم دیا اور آج ہفتہ 25 مئی کو کہا کہ سوشل میڈیا پر دستیاب فوٹیج اور دیگر شواہد کی جانچ پڑتال کی جائے گی تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا مزید جرائم کا ارتکاب کیا گیا ہے یا نہیں۔

ایران کی سخت گیر اسلامی حکومت کے ایک اہم ستون ابراہیم رئیسی اتوار 19 مئی کو ملک کے شمال مغربی پہاڑی علاقے میں ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔ اس حادثے میں ملک کے وزیر خارجہ اور چھ دیگر افراد بھی ہلاک ہوئے۔

رئیسی کو جمعرات کے روز  ایرانی شہر مشہد میں سپرد خاک کیا گیا۔

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے سیاسی کیریئر کی کہانی

کچھ ایرانی تارکین وطن نے رئیسی کی موت کا خیر مقدم کیا ہے۔ لندن ایک بڑی ایرانی آبادی کا گھر ہے، جن میں سے زیادہ تر 1979 میں ملک کے اسلامی انقلاب کے بعد کے سالوں میں ملک چھوڑ کر وہاں منتقل ہوئے۔

ا ب ا/ع ب (اے پی)