1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سفر و سیاحتجرمنی

لفتھانزا کے زمینی عملے کے بیس ہزار کارکنوں کا ہڑتال کا فیصلہ

25 جولائی 2022

جرمنی کی سب سے بڑی فضائی کمپنی لفتھانزا کے زمینی عملے کے تقریباﹰ بیس ہزار کارکن اپنی تنخواہوں میں اضافے سے متعلق تنازعے میں بدھ ستائیس جولائی کی صبح سے چوبیس گھنٹے سے زائد کی احتجاجی ہڑتال شروع کر دیں گے۔

https://p.dw.com/p/4Ebpo
تصویر: Patrick Pleul/dpa-Zentralbild/dpa/picture alliance

لفتھانزا کے گراؤنڈ سٹاف کے ان ہزارہا کارکنوں کو ایک روزہ تنبیہی ہڑتال کرنے کی ہدایت ملک کی سب سے بڑی ٹریڈ یونین 'ویردی‘ نے کی، جس نے کہا کہ یورپ کی سب سے بڑی فضائی کمپنیوں میں شمار ہونے والی اس جرمن ایئر لائن کے نمائندوں کے ساتھ 'ویردی‘ کی کارکنوں کی اجرتوں میں اضافے سے متعلق بات چیت بے نتیجہ رہنے کے بعد اب ہڑتال لازمی ہو گئی ہے۔

قنطاس لندن سڈنی نان اسٹاپ پرواز کے نئے جہاز خریدے گی

'ویردی‘ نے آج پیر پچیس جولائی کی صبح اعلان کیا کہ یہ ہڑتال بدھ ستائیس جولائی کی صبح عالمی وقت کے مطابق ایک بج کر پینتالیس منٹ پر شروع ہو گی، جو جمعرات کی صبح عالمی وقت کے مطابق چار بجے تک جاری رہے گی۔

اس دوران اس جرمن ایئر لائن کا زمینی عملہ اپنا کام بند رکھے گا اور دیگر یورپی ممالک کے ہوائی اڈوں کی طرح ان دنوں جرمن ہوائی اڈوں پر بھی نظر آنے والے مسافروں کے بے پناہ رش میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔ خدشہ ہے کہ اس ہڑتال کے باعث لاکھوں مسافروں کو اضافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا اور ممکن ہے کہ سینکڑوں کی تعداد میں مسافر پروازیں منسوخ بھی کرنا پڑ جائیں۔

Deutschland|  Flughafen Frankfurt Main
موجودہ موسم گرما میں لفتھانزا اپنی تقریباﹰ چھ ہزار مسافر پروازیں پہلے ہی منسوخ کر چکی ہےتصویر: Wolfgang Frank/Eibner-Pressefoto/picture alliance

اب تک چھ ہزار سے زائد پروازیں منسوخ

کورونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے عائد پابندیوں کے خاتمے کے بعد اور یورپ میں موسم گرما کے تعطیلاتی سیزن کے آغاز کے بعد سے کئی یورپی ممالک میں ان دنوں ہوائی اڈوں پر بے تحاشا رش نظر آتا ہے اور مسافروں کو سفر سے پہلے کئی کئی گھنٹے انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔

اسپين ميں غير قانونی داخلے کی کوشش، طبيعت ناساز بتا کر جہاز ہی اتروا ليا

اس تاخیر کی وجہ مسافروں کی تعداد میں غیر معمولی اضافے کے ساتھ ساتھ ہوائی اڈوں پر کام کرنے والے عملے کی ناکافی تعداد بھی بن رہی ہے۔ ایسے میں جرمنی بھر کے ہوائی اڈوں پر آئندہ بدھ کی صبح سے لے کر جمعرات کی صبح تک لفتھانزا کے گراؤنڈ سٹاف کا ہڑتال پر ہونا مزید لاکھوں مسافروں کی تکالیف میں اضافے کا سبب بنے گا۔

جرمنی کی سب سے بڑی فضائی کمپنی لفتھانزا انہی بحرانی حالات پر قابو پانے کی کوشش میں موجودہ موسم گرما میں اب تک اپنی تقریباﹰ چھ ہزار مسافر پروازیں پہلے ہی منسوخ کر چکی ہے۔

تنخواہوں میں اضافے کا تنازعہ

جرمنی کی سب سے بڑی ٹریڈ یونین 'ویردی‘ لفتھانزا کے زمینی عملے کے تقریباﹰ 20 ہزار کارکنوں کی تنخواہوں میں 9.5 فیصد یا ماہانہ کم از کم 350 یورو کے اضافے کا مطالبہ کر رہی ہے۔

ماحول دوست فضائی سفر بہت مہنگا ہو گا

اس کے علاوہ اس یونین کا یہ مطالبہ بھی ہے کہ جزوقتی ملازمین کے لیے کم از کم فی گھنٹہ اجرت بڑھا کر 13 یورو کر دی جائے۔

ہڑتال کی کال کی وجہ یہ بنی کہ لفتھانزا کی انتظامیہ اپنے گراؤنڈ سٹاف کو اس فراط زر کے برابر بھی اجرتوں میں اضافہ پیش کرنے پر تیار نہیں، جس کی شرح گزشتہ ماہ 7.6 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔

جرمن پائلٹ ہوائی جہاز چھوڑ کر ریل گاڑیاں چلانے پر مجبور

ہوا بازی کی صنعت میں کارکنوں کی شدید کمی

جرمن ادارہ برائے معیشت (ڈی آئی ڈبلیو) کے اندازوں کے مطابق جرمنی میں ہوا بازی کی صنعت کو اس وقت سات ہزار سے زائد کارکنوں کی کمی کا سامنا ہے۔ کورونا کی عالمی وبا کے زمانے میں اس شعبے میں کام کرنے والے بہت سے کارکنوں نے فضائی سفر کی صنعت کو ہونے والے نقصان اور تقریباﹰ سبھی ایئر لائنز کی طرف سے عملے میں کٹوتیوں کی لہر کے بعد دیگر شعبوں میں ملازمتیں اختیار کر لی تھی۔

مستقبل میں صرف تین گھنٹے میں دنیا کے کسی بھی کونے میں

یہی وجہ ہے کہ کورونا کی وبا کے بعد پہلی مرتبہ یورپ بھر میں سیاحتی سیزن تو عروج پر ہے مگر ہوائی اڈوں پر کارکنوں کی کمی تاحال پوری نہیں ہوئی۔ ان حالات میں کارکنوں کی ہر نئی ہڑتال یورپی ہوائی اڈوں پر صورت حال کو مزید پریشان کن ہی بنائے گی۔

م م / ش ر (اے ایف پی، ڈی پی اے)