پرتگال میں چاقو سے حملہ: دو افراد ہلاک، افغان شہری گرفتار
پرتگالی دارالحکومت لزبن میں منگل کے روز ایک اسماعیلی مرکز پر چاقوسے کیے گئے ایک حملے میں کم از کم دو افراد ہلاک ہو گئے۔ سی این این پرتگال کے مطابق یہ حملہ مبینہ طور پر ایک افغان شہری نے کیا، جسے گرفتار کر لیا گیا۔
بتایا گیا ہے کہ حملہ آور ایک بڑے خنجر سے مسلح تھا۔ پولیس کی کارروائی کے دوران گولی لگنے سے یہ حملہ آور زخمی ہو گیا اور پھر اسے حراست میں لے لیا گیا۔ خود پرتگالی پولیس کی طرف سے حملہ آور کی قومیت کی تصدیق نہیں کی گئی۔
جرمن ٹرین میں حملہ: دہشت گردی کے محرکات نہیں
دریں اثناء پر تگال کے وزیر اعظم انٹونیو کوسٹا نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس واقعے کی اب تک کی تفصیلات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ''صرف ایک فرد واحد کی طرف سے کیا گیا حملہ‘ تھا۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس مجرمانہ کارروائی پر مزید کوئی بھی تبصرہ قبل از وقت ہوگا۔
اسماعیلی شیعہ مسلمانوں ہی کی ایک اقلیتی برادری ہے، شیعہ مسلمانوں پر پاکستان جیسے مسلم ممالک میں شدت پسندوں کی طرف سے حملے بھی ہوتے رہتے ہیں۔
ادھر لزبن سے خبر رساں ادارے اے اپی کی اطلاعات کے مطابق اس اسماعیلی مرکز پر حملہ کرنے کے شبے میں پولیس نے ایک مبینہ ملزم کو گولی مار کر زخمی کر دیا، جس کے بعد اسے حراست میں لے لیا گیا۔
وزیر اعظم کوسٹا نے صحافیوں کو بتایا، ''ایک مجرمانہ فعل ہے جس میں آج منگل کے روز دو انسانی جانیں ضائع ہو گئیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ''ہر چیز اسی بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ یہ اپنی نوعیت کا ایک الگ تھلگ واقعہ ہے۔‘‘
جرمنی میں چاقو بردار کے حملے میں ایک لڑکی ہلاک، ایک زخمی
پولیس نے پرتگالی وزیر اعظم کے بیانات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ بس یہی کہا گیا کہ مزید معلومات آج منگل ہی کے روز لیکن بعد میں مہیا کی جائیں گی۔
ک م / م م (روئٹرز، اے پی)