یو این امن مشن پر اسرائیلی حملے ’ناقابل قبول،‘ یوزیپ بوریل
14 اکتوبر 2024یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ یوزیپ بوریل نے پیر کو جنوبی لبنان میں اقوام متحدہ کے امن فوجیوں کے زخمی ہو جانے کا سبب بننے والے اسرائیلی حملوں کے سلسلے کو ''مکمل طور پر ناقابل قبول‘‘ قرار دیتے ہوئے ان کی مذمت کی۔ بوریل نے لکسمبرگ میں یونین کے وزرائے خارجہ کی ایک میٹنگ سے قبل نامہ نگاروں کو بتایا، ''یورپی یونین کے ستائیس رکن ممالک نے اسرائیلیوں سے UNIFIL پر حملے بند کرنے کے لیے کہنے پر اتفاق کیا۔‘‘ انہوں نے کہا، ''اقوام متحدہ کے فوجیوں پر حملہ کرنا قطعی طور پر ناقابل قبول ہے۔‘‘
حالیہ دنوں میں اسرائیل کی جانب سے جنوبیلبنان میں حزب اللہ کو نشانہ بنانے کے دوران کم از کم پانچ امن فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ یونی فِل (UNIFIL) مختلف قومیتوں کے تقریباً 9,500 فوجیوں پر مشتمل ایک فوجی امن مشن ہے، جو اسرائیل کے 1978 میں لبنان پر حملے کے بعد تشکیل دیا گیا تھا۔
یونی فِل نے اسرائیلی فوج پر ''جان بوجھ کر‘‘ اس کی پوزیشنوں پر فائرنگ کرنے کا الزام لگایا ہے۔
بوریل کا کہنا تھا، ''بہت سے یورپی ممبران اس مشن میں حصہ لے رہے ہیں، ان کا کام بہت اہم ہے۔‘‘ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اتوار کے روز اقوام متحدہ کے سربراہ انٹونیو گوٹیرش سے جنوبی لبنان میں تعینات ان امن فوجیوں کو ''نقصان کے راستے‘‘ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ حزب اللہ انہیں ''انسانی ڈھال‘‘ کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ تاہم اقوام متحدہ کے ان امن دستوں نے اپنی جگہ چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے۔
یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اسی اجلاس میں شریک اسپین کے وزیر خارجہ حوزے مانوئل الباریس نے بھی یوزیپ بوریل کے الفاظ کو دہراتے ہوئے لبنان میں اقوام متحدہ کے فوجی امن مشن پر اسرائیلی حملوں کو ''ناقابل قبول‘‘ اور اقوام متحدہ کے قوانین کے خلاف قرار دیا۔ انہوں نے کہا، ''یہ (حملے) اس کے برعکس ہے، جس کی ہم اقوام متحدہ کے کسی بھی رکن ملک سے توقع رکھتے ہیں، جو کہ عالمی امن کی حفاظت کرنے والا ادارہ ہے۔‘‘
ش ر⁄ م م، م ا (اے ایف پی، روئٹرز)