1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

یو این امن مشن پر اسرائیلی حملے ’ناقابل قبول،‘ یوزیپ بوریل

14 اکتوبر 2024

یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں اسرائیل سے لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فوج پر حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ہسپانوی وزیر خارجہ نے تو واضح طور پر ان اسرائیلی حملوں کی مذمت کی۔

https://p.dw.com/p/4llYT
Themenpaket | Libanon | UNIFIL-Einsatz
تصویر: Thaier Al-Sudani/REUTERS

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ یوزیپ بوریل نے پیر کو جنوبی لبنان میں اقوام متحدہ کے امن فوجیوں کے زخمی ہو جانے کا سبب بننے والے اسرائیلی حملوں کے سلسلے کو ''مکمل طور پر ناقابل قبول‘‘ قرار دیتے ہوئے ان کی مذمت کی۔ بوریل نے لکسمبرگ میں یونین کے وزرائے خارجہ کی ایک میٹنگ سے قبل نامہ نگاروں کو بتایا، ''یورپی یونین کے ستائیس رکن ممالک نے اسرائیلیوں سے UNIFIL پر حملے بند کرنے کے لیے کہنے پر اتفاق کیا۔‘‘ انہوں نے کہا، ''اقوام متحدہ کے فوجیوں پر حملہ کرنا قطعی طور پر ناقابل قبول ہے۔‘‘

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ یوزیپ بوریل
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ یوزیپ بوریلتصویر: Dursun Aydemir/Andalou/picture alliance

حالیہ دنوں میں اسرائیل کی جانب سے جنوبیلبنان میں حزب اللہ کو نشانہ بنانے کے دوران کم از کم پانچ امن فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ یونی فِل (UNIFIL) مختلف قومیتوں کے تقریباً 9,500 فوجیوں پر مشتمل ایک فوجی امن مشن ہے، جو اسرائیل کے 1978 میں لبنان پر حملے کے بعد تشکیل دیا گیا تھا۔

یونی فِل نے اسرائیلی فوج پر ''جان بوجھ کر‘‘ اس کی پوزیشنوں پر فائرنگ کرنے کا الزام لگایا ہے۔

بوریل کا کہنا تھا، ''بہت سے یورپی ممبران اس مشن میں حصہ لے رہے ہیں، ان کا کام بہت اہم ہے۔‘‘ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اتوار کے روز اقوام متحدہ کے سربراہ انٹونیو گوٹیرش سے جنوبی لبنان میں تعینات ان امن فوجیوں کو ''نقصان کے راستے‘‘ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ حزب اللہ انہیں ''انسانی ڈھال‘‘ کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ تاہم اقوام متحدہ کے ان امن دستوں نے اپنی جگہ چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے۔

UNIFIL مختلف قومیتوں کے تقریباً 9,500 فوجیوں پر مشتمل ایک فوجی امن مشن ہے
UNIFIL مختلف قومیتوں کے تقریباً 9,500 فوجیوں پر مشتمل ایک فوجی امن مشن ہےتصویر: Niall Carson/PA Wire/empics/picture alliance

یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اسی اجلاس میں شریک اسپین کے وزیر خارجہ حوزے مانوئل الباریس نے بھی یوزیپ بوریل کے الفاظ کو دہراتے ہوئے لبنان میں اقوام متحدہ کے فوجی امن مشن پر اسرائیلی حملوں کو ''ناقابل قبول‘‘ اور اقوام متحدہ کے قوانین کے خلاف قرار دیا۔  انہوں نے کہا، ''یہ (حملے) اس کے برعکس ہے، جس کی ہم اقوام متحدہ کے کسی بھی رکن ملک سے توقع رکھتے ہیں، جو کہ عالمی امن کی حفاظت کرنے والا ادارہ ہے۔‘‘

ش ر⁄ م م، م ا (اے ایف پی، روئٹرز)