فوکس ویگن لاکھوں متاثرہ گاڑیاں واپس بلوائے، جرمن وزیر
15 اکتوبر 2015جرمن وزیر برائے ٹرانسپورٹ الیگزینڈر ڈوبرِنٹ نے جمعرات پندرہ اکتوبر کو کہا کہ فوکس ویگن کو 2.0 لٹر ڈیزل انجن والی تمام گاڑیوں میں نصب سافٹ ویئر کا متبادل پیش کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام اسی مہینے شروع کیا جانا چاہیے۔ برلن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈوبرِنٹ نے مزید کہا، ’’فوکس ویگن کو حکم جاری کر دیا گیا ہے کہ وہ تمام گاڑیوں سے اس سافٹ ویئر کو نکال لے اور ضرر رساں گیسوں کے اخراج سے متعلق بنائے گئے قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔‘‘
خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے بتایا کہ جرمن موٹر ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے فوکس ویگن کا وہ منصوبہ مسترد کر دیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ متاثرہ گاڑیوں کو ’ری کال‘ کرنا لازمی نہیں ہونا چاہیے۔ یہ اتھارٹی ڈوبرِنٹ کی وزارت کو جوابدہ ہے۔ تاہم ڈوبرِنٹ فوکس ویگن کو عوامی سطح پر تنقید کا نشانہ بنانے سے گریز کر رہے ہیں۔
جرمن وزیر کا کہنا ہے کہ جرمن کار ساز ادارہ متعقلہ حکومتی اداروں سے بھرپور تعاون کر رہا ہے۔ انہوں نے یہ عندیہ بھی دیا کہ متاثرہ گاڑیوں کی مرمت کا کام 2016ء تک بھی جاری رہ سکتا ہے کیونکہ 1.6 لٹر والے انجن کی گاڑیوں میں سے اس سافٹ ویئر کو نکالنے کا کام پیچیدہ ہے۔
ڈوبرِنٹ نے یہ بھی کہا کہ اب گاڑیوں سے خارج ہونے والی ضرر رساں گیسوں کی مقدار جاننے کے لیے ٹیسٹ کا طریقہ کار بھی تبدیل کیا جائے گا۔ قبل ازیں صرف لیبارٹری میں ہی ان گاڑیوں کی چیکنگ کی جاتی تھی۔ تاہم فوکس ویگن نے اپنی متعدد ڈیزل گاڑیوں میں ایک ایسا سافٹ ویئر نصب کر رکھا ہے، جس کی مدد سے تجزیے کے وقت گاڑیوں سے خارج ہونے والی ضرر رساں گیسوں کی اصل مقدار کو چھپایا جا سکتا ہے جبکہ سڑک پر آنے کے بعد یہ کاریں مقررہ حد سے چالیس فیصد زائد تک ماحول کو آلودہ کرنے والی گیسوں کے اخراج کا باعث بنتی ہیں۔
فوکس ویگن کے مطابق دنیا بھر میں اس کی گیارہ ملین ایسی ڈیزل گاڑیاں فروخت کی گئی ہیں، جن میں یہ سافٹ ویئر نصب ہے۔ ان میں سے 2.8 ملین کاریں صرف جرمنی میں فروخت کی گئی تھیں جبکہ اس وقت جرمنی میں رجسٹرڈ متاثرہ کاروں کی تعداد 2.4 ملین ہے۔ اس اسکینڈل کو امریکی حکام نے آشکار کیا تھا، جس کے بعد ممکنہ طور پر فوکس ویگن کو امریکا میں بھاری جرمانوں کو سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔