1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شیخ حسینہ کے متعلق ابھی کچھ بھی طے نہیں ہوا ہے، بھارت

جاوید اختر، نئی دہلی
6 اگست 2024

بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت شیخ حسینہ حکومت کے زوال کے بعد بنگلہ دیش کی صورت حال پر قریبی نگاہ رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کے بحران میں غیر ملکی سازش کے متعلق فی الحال کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔

https://p.dw.com/p/4j9fL
شیخ حسینہ نے اس سال جون میں بھارت کا دورہ کیا تھا
شیخ حسینہ نے اس سال جون میں بھارت کا دورہ کیا تھاتصویر: Adnan Abidi/REUTERS

پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ حکومت کے زوال اور ملک سے فرار ہوکر بھارت میں عبوری پناہ لینے کے تقریباً بیس گھنٹے بعد نئی دہلی نے پہلی مرتبہ باضابطہ ردعمل ظاہر کیا ہے۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں اس حوالے سے بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں حالات اب بھی مسلسل تبدیل ہورہے ہیں اور بھارت اس پر قریبی نگاہ رکھے ہوئے ہے۔

بنگلہ دیشی وزیراعظم پندرہ دنوں کے اندر دوسری مرتبہ بھارت میں

بنگلہ دیشی رکن پارلیمان کا بھارتی شہر کولکاتا میں قتل

انہوں نے بنگلہ دیش میں رونما ہونے والے واقعات، شیخ حسینہ کے ملک سے نکل جانے اور بھارت میں ان کے قیام نیز بعض بھارتی حکام کے ساتھ ان کی ملاقات کے بارے میں بھی بتایا اور کہا کہ شیخ حسینہ کے متعلق فی الحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ شیخ حسینہ ابھی بھارت میں ہیں اور حکومت انہیں اپنے مستقبل کے حوالے سے فیصلہ کرنے کے لیے وقت دینا چاہتی ہے۔

بنگلہ دیش: بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم پرحکومت کا ردعمل

بھارت بنگلہ دیش کے انتخابی نتائج سے خوش کیوں ہے؟

ایس جے شنکر نے کہا کہ بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر حملوں کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ ان کی عبادت گاہوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ان خبروں پر تشویش ہے اور امید کرتے ہیں کہ حالات جلد از جلد معمول پر آجائیں گے۔

غیر ملکی سازش؟

قبل ازیں وزیر خارجہ نے ایک کل جماعتی میٹنگ بھی طلب کی جس میں بنگلہ دیش میں موجود بھارتیوں کی صورت حال کے بارے میں بتایا۔

انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں تقریباً انیس ہزار بھارتی رہتے ہیں جن میں سے نو ہزار کے قریب طلبہ ہیں۔ ان میں سے بیشتر پہلے ہی بھارت آچکے ہیں۔

کل جماعتی میٹنگ میں موجود لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے جب وزیر خارجہ سے پوچھا کہ کیا بنگلہ دیش میں تشدد کے پیچھے غیر ملکی ہاتھ ہوسکتا ہے۔ اس کے جواب میں جے شنکر نے کہا، " فی الحال اس کی تصدیق کرنا یا تردید کرنا قبل از وقت ہوگا۔ لیکن بنگلہ دیش میں احتجاجی مظاہروں کی حمایت میں پاکستانی سفیر نے سوشل میڈیا پر اپنا پروفائل پکچر تبدیل کر دیا ہے۔"

بھارتی وزیر خارجہ نے بنگلہ دیش میں نئی پیش رفت کے بعد اپنے پڑوسی ملک کے متعلق طویل مدتی اور قلیل مدتی لائحہ عمل کے متعلق راہول گاندھی کے سوال کے جواب میں کہا کہ حالات تبدیل ہورہے ہیں اور ہم ان کا جائزہ لیتے رہیں گے۔

دریں اثنا اپوزیشن جماعت شیو سینا کی رکن پارلیمان پریانکا چترویدی نے کہا،"بنگلہ دیش میں جو کچھ ہورہا ہے، اس سے بھارت بھی متاثر ہوگا۔ بنگلہ دیش ہمارا سرحدی ملک ہے اور اگر وہاں انارکی پیدا ہوتی ہے تو یہ بھارت کے لیے اچھا نہیں ہو گا۔ حکومت کو سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے مزید اقدامات کرنے چاہئیں۔"