1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی عرب کی مدد کے لیے امریکی کمانڈوز کی تعیناتی، رپورٹ

4 مئی 2018

ایک امریکی اخبار کے مطابق سعودی عرب اور یمن کی سرحد پر امریکی کمانڈوز متعین کیے گئے ہیں۔ ان امریکی کمانڈوز کا بنیادی مقصد یمن کے حوثی ملیشیا کی جانب سے داغے جانے والے بیلسٹک میزائلوں کی فضا میں نشاندہی اور تباہ کرنا ہے۔

https://p.dw.com/p/2x9Ol
Jemen Saudi-Arabien kündigt Feuerpause an
تصویر: Reuters/F. Al Nassar

اخبار نے یہ رپورٹ امریکی ذرائع اور یورپی سفارت کاروں کی معلومات پر جاری کی ہے۔ پینٹاگون کے ترجمان میجر ایڈریان رینکینے گالووے نے کہا ہے کہ امریکا جنگی مشن میں شامل ہوئے بغیر صرف معلومات کے تبادلے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے اور اس کا مقصد سعودی عرب کی سرحد کو محفوظ بنانا ہے۔

یمن میں تین برس پہلے شروع ہونے والی جنگ کے بعد سے ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغی سعودی عرب پر متعدد میزائل حملے کر چکے ہیں۔ شائع ہونے والی اس رپورٹ اور یورپی سفارت کاروں کے مطابق امریکی اسپیشل آپریشن فورسز گزشتہ برس دسمبر میں سعودی عرب پہنچی تھیں، جن کا مقصد میزائل حملوں کے ساتھ ساتھ حوثی باغیوں کو ان میزائلوں کی فراہمی کے نظام کو بھی تباہ کرنا تھا۔ اس رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ دس ہزار سے زائد ہلاکتوں کا سبب بننے والی یمن جنگ میں امریکا کی شمولیت کس حد تک ہے۔

Saudi-Arabien Kämpfe mit Huthi Rebellen an der Grenze zu Jemen
تصویر: imago/Xinhua

پینٹاگون کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق سکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر وہ سرحد پر تعینات فورسز کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے۔  میجر ایڈریان رینکینے گالووے کا مزید کہنا تھا، ’’یہ ایک محدود حمایت ہے، جس کے تحت خفیہ معلومات کے تبادلے کے ساتھ ساتھ سرحد کو محفوط بنانے میں تعاون فراہم کیا جاتا ہے۔‘‘

رپورٹ کے مطابق امریکی فورسز سعودی فوجیوں کو تربیت بھی فراہم کر رہے ہیں لیکن ابھی تک ایسے کوئی اشارے نہیں ملے، جن سے یہ پتا چلتا ہو کہ امریکی فوجی سرحد عبور کرتے ہوئے یمن میں داخل ہوئے ہیں۔

سعودی عرب نے سن دو ہزار پندرہ سے حوثی باغیوں کے خلاف ایک عسکری اتحاد قائم کر رکھا ہے، جسے امریکی حمایت بھی حاصل ہے۔ اسی طرح سعودی صوبے نجران میں بھی سعودی اہلکار  امریکی انٹیلی جنس ماہرین کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ خصوصی تعلقات ہیں۔ حال ہی میں امریکی قانون سازوں نے یمن جنگ میں امریکا کے کردار کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا ہے۔

ا ا / ع ح