1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی شہری نے گاڑی مسجد الحرام کی بیرونی دیوار سے ٹکرا دی

31 اکتوبر 2020

ایک سعودی شہری نے اپنی تیز رفتار گاڑی مکہ میں مسجد الحرام کی ایک بیرونی دیوار سے ٹکرا دی۔ یہ واقعہ جمعے کی رات پیش آیا۔ دو حفاظتی رکاوٹوں سے ٹکرانے کے بعد یہ گاڑی مسجد الحرام کے جنوبی دروازوں میں سے ایک سے جا ٹکرائی۔

https://p.dw.com/p/3khVE
مسجد الحرام کو عام مسلمانوں کی طرف سے عمرے کی ادائیگی کے لیے سات ماہ تک بند رکھنے کے بعد چار اکتوبر کو دوبارہ کھولا گیا تھاتصویر: Saudi Ministry of Hajj and Umra/AFP/Getty Images

سعودی دارالحکومت ریاض سے ہفتہ اکتیس اکتوبر کو ملنے والی رپورٹوں میں بتایا گیا کہ اس سعودی ڈرائیور کا یہ دانستہ اقدام بظاہر اس کی 'غیر معمولی ذہنی حالت‘ کا نتیجہ تھا۔ دنیا بھر میں مسلمانوں کے دو مقدس ترین مقامات سعودی عرب میں واقع ہیں۔ ان میں سے ایک مکہ میں واقع خانہ کعبہ ہے اور دوسرا مدینہ میں پیغمبر اسلام کا روضہ۔ خانہ کعبہ مکہ کی جس بہت بڑی مسجد میں واقع ہے، وہ مسجد الحرام کہلاتی ہے۔

عمرے کی دوبارہ اجازت، سات ماہ بعد خانہ کعبہ کی رونق واپس

'ڈرائیور کی ذہنی حالت نارمل نہیں‘

سعودی حکام کے بیانات اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی اس واقعے کی فوٹیج کے مطابق اس سعودی ڈرائیور نے پہلے اپنی گاڑی بہت تیز رفتاری سے مسجد الحرام کی بیرونی دیواروں سے ٹکرانے کی کوشش کی لیکن یہ کار وہاں کھڑی کی گئی حفاطتی رکاوٹوں سے جا ٹکرائی۔

کورونا وبا کے سائے میں مناسک حج شروع

اس کے بعد جمعے کو رات گئے پیش آنے والے اس واقعے میں ڈرائیور نے یہی کار مسجد الحرام کے جنوبی دروازوں میں سے ایک سے ٹکرا دی۔ اس دوران موقع پر موجود محافظ پیچھا کر کے اس شخص تک پہنچ گئے اور اسے حراست میں لے لیا۔

اس ڈرائیور کا نام نہیں بتایا گیا مگر حکام نے صرف اتنا کہا کہ بظاہر اس کی ذہنی حالت نارمل نہیں تھی۔ اس شخص کو اس کے خلاف ممکنہ قانونی کارروائی کے لیے مقامی پبلک پراسیکیوٹرز کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

حج 2020 : عازمین دُکھی، تاجر پریشان

یکم نومبر سے روزانہ بیس ہزار مسلمانوں کو عمرے کی اجازت

سعودی حکام نے مسجد الحرام کو کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے تقریباﹰ سات ماہ تک بند رکھنے کے بعد رواں ماہ کے شروع میں ہی زائرین کے لیے دوبارہ کھولا تھا۔ ابھی تک عام مسلمانوں کو وہاں نماز اور عمرے کی ادائیگی کی صرف محدود تعداد میں اور سخت طبی حفاظتی شرائط کے تحت ہی اجازت ہے۔

’دکھ تو ہوا لیکن اللہ کو یہی منظور تھا‘

مارچ میں بندش کے بعد چند ہفتے قبل دوبارہ کھولے جانے سے لے کر اب تک روزانہ تقریباﹰ 15 ہزار مسلمانوں کو مسجد الحرام جا کر وہاں عمرہ کرنے کی اجازت ہے۔ کل اتوار یکم نومبر سے یہ روزانہ تعداد بڑھا کر 20 ہزار کر دی جائے گی۔ مسجد الحرام میں مسلمانوں کا سب سے بڑا سالانہ اجتماع ہر سال حج کے موقع پر دیکھنے میں آتا ہے، جب وہاں تقریباﹰ ڈھائی ملین حجاج جمع ہوتے ہیں۔

م م / ع س (اے ایف پی)