دنیا بھر میں آثار قدیمہ کی رواں برس دریافت کردہ اہم ترین باقیات
آثار قدیمہ کی تلاش میں کھدائی کا عمل انتہائی شاندار قرار دیا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے نئی دریافتوں کی تفصیلات عالمی خبروں کی زینت بنتی ہیں۔ سن 2021 کی اہم دریافتیں درج ذیل ہیں:
قدیمی یونانی دور کا جنگی بحری جہاز
ایک یونانی جنگی بحری جہاز کی باقیات غرق شدہ ہیرکلیون شہر میں سے ملی ہیں۔ غرق شدہ شہر مصر کے خلیج ابُو قیر کی تہہ میں ہے۔ اس شہر کو تھونس بھی کہا جاتا تھا۔ اس کی غرقابی زلزلوں اور سونامی کا نتیجہ تھی۔ یہ شہر دوسری صدی قبل از مسیح کے آخر میں ڈوبا تھا۔ بحری جہاز آمون کے ٹیمپل کے قریب لنگر انداز تھا اور ڈوبنے پر شہر کی گرتی عمارتوں کے ملبے تلے دب گیا تھا۔
شاندار بلدیاتی ہال
سن 2021 کے ماہِ جولائی میں اسرائیلی ماہرینِ آثار قدیمہ نے دو ہزار سال پرانی بلدیاتی کونسل کی عمارت کو کھدائی کے دوران تلاش کر لیا۔ یہ کھدائی یروشلم شہر کے نیچے کی جا رہی ہے۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ جو ہال دستیاب ہوا ہے وہ اشرافیہ کے طعام کے لیے استعمال ہوتا تھا۔ یہ ہال رومن فوجیوں کے ہاتھوں تباہ ہونے والے یہودیوں کے دوسرے ٹیمپل کے ممکنہ مقام کے قریب ہے۔
حروف تہجی کی تاریخ کی لاپتہ کڑی
3100 سال پرانے مٹی کے ایک برتن پر جیروبال کا نام کندہ ہے۔ اس نام کا تعلق بائبل کے عہد نامہ قدیم میں کتاب منصفین سے ہے۔ ماہرین کو جولائی میں یہ ٹکرا جنوبی اسرائیل میں دستیاب ہوا۔ اس کا رسم الخط ابتدائی کنعانی انداز کا ہے۔ اس دریافت نے ماہرین کی قدیمی دور میں تعلیم کی ترویج کے نظام کو سمجھنے میں رہنمائی کی۔ بارہویں اور گیارہویں صدی قبل از مسیح کی تحریر کے بارے میں معلومات کا ملنا معمول سے ہٹ کر ہے۔
حجری دور کے انسان کی انگلیوں کا شاہکار
سن 2021 کے ماہِ جولائی میں یورپی پہاڑی سلسلے ہارٹس کی جرمن سائیڈ میں واقع یونی کورن غار میں اکاون ہزار سال پرانی ہڈی ملی جس پر حجری دور کے کسی انسان نےانگلیوں سے کھرچ کر نقش بنائے تھے۔ یہ ہڈی کسی قدیمی ہرن کی تھی۔ ان کی علامات کے یقینی طور پر معانی ہوں گے۔ اس ہڈی کے نقوش نے ماہرین کو اعتراف پر مجبور کر دیا کہ قدیمی انسانوں میں بھی مصوری کے خواص موجود تھے۔
ایک نرالی دریافت
رواں برس جون میں وسطی اسرائیل کے شہر یُوآفن میں ماہرینِ آثار قدیمہ کو ایک ہزار سال پرانا مرغی کا انڈا ملا۔ ماہرین کے مطابق کئی صدیاں یہ زمین کے اندر محفوظ رہا اور لیبارٹری میں اس کا بیرونی شیل ٹوٹ گیا۔ اس مناسبت سے ماہرین نے افسوس کا اظہار بھی کیا کہ تحقیق تکمیل سے قبل ادھوری رہ گئی۔
نوع انسانی جیسا
سن 2021 میں جون کے ماہ میں اسرائیل میں انسانوں جیسی ایک اور قسم ’نیشر رملا’ کی باقیات ملی۔ نیشر رملا کو نوع انسانی جیسا خیال کیا گیا۔ اس قسم کے لوگ موجودہ انسانوں کے ساتھ ایک لاکھ سال پہلے تک زمین پر آباد تھے۔ جس انسان کا جبڑا ملا تھا، وہ زمین پر ایک لاکھ بیس سے ایک لاکھ چالیس ہزار سال قبل زندہ تھا۔
الاقصر کا گم شدہ شہر
مصریات کے ماہرین نے سن 2021 کے ماہِ اپریل میں الاقصر کے گم شدہ شاندار شہر کو دریافت کر لیا۔ تین ہزار سال پرانے شہر کی باقیات کو فرعون توت عنخ آمون کے مقبرے کی نشاندہی کے بعد سب سے اہم دریافت قرار دیا گیا تھا۔ یہ شہر سب سے طاقتور فرعونوں میں سے ایک آمن ہوتپ سوم کے دور حکومت 1391 سے 1353 قبل از مسیح میں آباد کیا گیا تھا۔
قدیم ترین تھری ڈی نقشہ !
سن 2021 کے مہینے اپریل میں آثار قدیمہ کے فرانسیسی ماہرین نے سن 1900 میں دیافت ہونے والی ایک پتھریلی سلیٹ کے حوالے سے جاری تحقیق کی معلومات عام کی تھیں۔ ان کے مطابق تانبے کے دور کی اس سلیٹ پر جو معلومات درج ہیں، ان کے حوالے سے کہا جا سکتا ہے کہ یہ یورپ کا سب سے اولین تھری ڈی نقشہ ہے۔ یہ سلیٹ مغربی فرانس میں سے ملی تھی۔
ایک نایاب تاریخی ماسک
چینی صوبے سیچوان کے شہر سانشِنگڈوئی میں سے ایک پراسرار اور رسومات پر پہنے جانا والا خوبصورت طلائی ماسک سن 2021 کے مہینے مارچ میں ایک کھدائی کے دوران ملا۔ دستیابی کے فوری بعد سوشل میڈیا پر اس ماسک کی دھوم مچ گئی تھی۔ یہ تانبے کے دور کا شاہکار ہے۔ اس کی دستیابی سے قدیمی شُو ریاست کے بارے میں مزید معلومات حاصل ہونے کا امکان ہے۔
قدیم ترین بُنی ہوئی ٹوکری
رواں برس مارچ میں اسرائیلی ماہرین نے ایک محفوظ باسکٹ کو اپنی تلاش کے دوران ڈھونڈ نکالا جس میں ایک سو لیٹر یا چھبیس گیلن پانی ڈالا جا سکتا ہے۔ ہاتھ سے بُنی یہ ٹوکری بحیرہ مردار کے قریب واقع صحرائے جودیا میں مُورابعت غاروں میں سے ملی ہے۔ یہ تین فٹ زمین میں دبی ہوئی تھی۔ ٹوکری ساڑھے دس ہزار سال پرانی بتائی گئی ہے۔
قدیم ترین منقش غار
سن 2021 کے دوران آسٹریلوی اور انڈونیشی ماہرینِ آثار قدیمہ نے سولاویسی علاقے میں نقش و نگار کے حامل قدیم ترین غاروں کو ڈھونڈ نکالا۔ ان غاروں میں بنی ایک (اوپر) تصویر میں انڈونیشی سؤر کو دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ منقش غاریں پینتالیس ہزار پانچ سو سال پرانی بتائی گئی ہیں۔