1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتایشیا

جنوبی بحیرہ چین میں فلپائنی اور چینی جہازوں میں پھر سے ٹکر

19 اگست 2024

چین نے الزام لگایا ہے کہ فلپائنی جہاز متنازع 'سیکنڈ تھامس شوال' کے قریب چینی جہاز سے 'دانستہ طور پر' ٹکرائے۔ اس سے قبل منیلا اور بیجنگ نے اس طرح کے ٹکراؤ سے بچنے کے لیے ایک "عارضی انتظام" پر اتفاق بھی کیا تھا۔

https://p.dw.com/p/4jblM
 سیکنڈ تھامس شوال پر فلپائنی جہاز
سن 1999 میں فلپائن نے جان بوجھ کر سیکنڈ تھامس شوال کا اپنے ایک جہاز سے محاصرہ کر لیا تھا تاکہ اس علاقے پر منیلا کی خودمختاری کو یقینی بنایا جا سکے، فلپائنی فوجی آج بھی اسی جہاز کے ملبے پر تعینات ہیں تصویر: Erik De Castro/REUTERS

چین کی سرکاری میڈيا کا کہنا ہے کہ پیر کے روز جنوبی بحیرہ چین میں متنازعہ ساحل کے قریب فلپائنی بحری جہازوں اور چینی جہاز ایک تصادم کے دوران آپس میں ٹکرا گئے۔ 

کواڈ کے وزرائے خارجہ کی ملاقات میں ساری توجہ چین پر

جنوبی بحیرہ چین میں 'سیکنڈ تھامس شوال' کے مقام پر بیجنگ اور منیلا کے درمیان پہلے بھی کئی بار تصادم ہو چکا ہے۔

چین نے اس واقعے کے بارے میں کیا کہا؟

بیجنگ نے فلپائنی جہازوں میں سے ایک پر چینی جہاز سے "جان بوجھ کر" ٹکرانے کا الزام لگایا۔

امریکی اور چینی وزراء دفاع کی اٹھارہ ماہ میں پہلی بات چیت

سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے چینی کوسٹ گارڈ کے ترجمان گینگ یو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چین کی جانب سے متعدد وارننگز کے باوجود فلپائنی جہاز  4410 نے جان بوجھ کر چین کے 21551 جہاز کو ٹکر مار دی۔

آسٹریلیا اور آسیان ممالک کا خطے میں عدم استحکام کے خلاف انتباہ

سی سی ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں سبینا شوال اور اسپراٹلی جزائر کے لیے چینی ناموں کا استعمال کرتے ہوئے کہا، "فلپائن کوسٹ گارڈ کے جہاز۔۔۔۔ چینی حکومت کی اجازت کے بغیر نانشا جزائر میں ژیان بن ریف کے قریب پانیوں میں غیر قانونی طور پر داخل ہوئے۔"

بیجنگ بحیرہ جنوبی چین میں اپنا 'خطرناک' رویہ ترک کرے، امریکہ

چین نے فلپائن پر "غیر پیشہ ورانہ اور خطرناک انداز میں جہازوں کو چلانے کا الزام لگایا اور کہا کہ اس کے نتیجے میں جہاز دیکھتے ہی دیکھتے ٹکرا گئے۔"

آسیان سربراہی اجلاس: میانمار اور چین ایجنڈے میں سرفہرست

چینی کوسٹ گارڈ نے بتایا کہ اس موقع پر اس نے فلپائنی بحری جہازوں کے خلاف "قانون کے مطابق" کنٹرول کے اقدامات کیے۔

بیجنگ کی عسکری منصوبہ بندی ، خطے اور بڑی طاقتوں کی تشویش

چینی کوسٹ گارڈ نے فلپائن سے کہا کہ وہ ایسی "خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی کو فوری طور پر بند کرے" یا پھر اس کے "تمام نتائج برداشت کرنے" کے لیے تیار رہے۔

چینی کوسٹ کارڈ جنوبی بحیرہ چین میں
چین 'سیکنڈ تھامس شوال' سمیت بحیرہ جنوبی چین کے تقریباً تمام حصے پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے اور اس علاقے میں کئی بار تصادم کی صورتحال پیدا ہو چکی ہےتصویر: Hoang Dinh Nam/AFP/Getty Images

فلپائن نے کیا کہا؟

اس دوران فلپائن کی حکومت نے کہا ہے کہ اس کے دو بحری جہازوں کو تصادم میں کافی نقصان پہنچا ہے۔ اس نے اس کا الزام چین کی جانب سے ہونے والی "غیر قانونی اور جارحانہ چالوں" پر عائد کیا۔

چینی لیزرلائٹ‌ سے فلپائنی کوسٹ گارڈ عارضی طور پر ’نابینا‘ ہوگئے

قومی سلامتی کونسل اور منیلا کی ساؤتھ چائنا سی ٹاسک فورس کے ترجمان جوناتھن ملایا نے کہا، "ان خطرناک چالوں کے نتیجے میں تصادم ہوا، جس سے پی سی جی (فلپائن کوسٹ گارڈ) کے دونوں جہازوں کو ساختی نقصان پہنچا۔"

جنوبی بحیرہ چین میں چینی جیٹ طیارہ امریکی طیارے سے ٹکراتے ٹکراتے بچا

منیلا نے کہا کہ کوسٹ گارڈ کے دو جہاز، کیپ اینگانو اور باگاکے، فلیٹ آئی لینڈ پر تعینات اہلکاروں کو دوبارہ سپلائی کرنے کے لیے سفر پر تھے۔

چین بارے تشویش اورجو بائیڈن کی طرف سے ایشیائی لیڈروں کی میزبانی

فلپائن کے مطابق پیر کے روز مقامی وقت کے مطابق صبح 3:24 بجے کے قریب کیپ اینگانو چینی ساحلی محافظ جہاز سے ٹکرا گیا۔

منیلا نے کہا کہ اس کے تقریباً 16 منٹ بعد ایک اور چینی کوسٹ گارڈ کے جہاز نے باگاکے کو "دو بار ٹکر ماری۔"

جنوبی بحیرہ چین کا تنازعہ کیا ہے؟

چین 'سیکنڈ تھامس شوال' سمیت بحیرہ جنوبی چین کے تقریباً تمام حصے پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے۔ تاہم جنوب مشرقی ایشیا کے کئی ممالک بحیرہ جنوبی چین پر بھی متضاد دعوے کرتے ہیں اور بعض ان علاقوں پر اپنی سالمیت کی بات کرتے ہیں جس پر چین اپنا دعوی کرتا ہے۔

بیجنگ نے ہیگ کی ثالثی میں مستقل عدالت کے سن 2016 کے فیصلے کو مسترد کر دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ بین الاقوامی قانون کے مطابق چین کے دعووں کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔

اس سے پہلے بھی سیکنڈ تھامس شوال کے علاقے میں تصادم ہوا تھا، جس کے بعد دونوں ملک جولائی میں ایک "عارضی انتظام" پر اتفاق ہوا تھا، جس کا مقصد مذکورہ خطے کے قریب سمندری تصادم کو ختم کرنا تھا۔ اس سے منیلا کو سپلائی کرنے کے لیے جہاز رانی کی اجازت مل گئی تھی۔

سن 1999 میں فلپائن نے جان بوجھ کر سیکنڈ تھامس شوال کا اپنے ایک جہاز سے محاصرہ کر لیا تھا تاکہ اس علاقے پر منیلا کی خودمختاری کو یقینی بنایا جا سکے۔ فلپائنی فوجی آج بھی اسی جہاز کے ملبے پر تعینات ہیں اور انہیں بار بار سپلائی کی ضرورت ہوتی ہے۔

اس ماہ کے اوائل میں فلپائن نے بحیرہ جنوبی چین میں امریکہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کے ساتھ مشترکہ بحری مشقیں بھی کی تھیں۔ کچھ دن بعد فلپائن نے اسپراٹلی جزائر پر دونوں ممالک کے متضاد دعووں کے باوجود ویتنام کے ساتھ اپنی پہلی مشترکہ مشقیں بھی کی ہیں۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی)

بھارت اور چین: ہمسائے، حریف اور تجارتی پارٹنرز