جرمن بنڈس لیگا: ’بدنام جو ہوں گے تو کیا نام نا ہو گا‘
9 جنوری 2021جرمن فٹ بال کلب تسمانیہ برلن شوقیہ فٹ بال کھیلنے والے کھلاڑیوں کا ایک کلب ہے، جس کی تاریخ عشروں پرانی ہے اور اپنی کارکردگی کے نقطہ عروج پر یہ کلب نصف صدی سے بھی زیادہ عرصہ قبل جرمن بنڈس لیگا کہلانے والے ملکی فٹ بال کے اعلیٰ ترین ڈویژن میں بھی پہنچ گیا تھا۔
یہ 1965ء کی بات ہے کہ تسمانیہ برلن فٹ بال کلب فرسٹ ڈویژن بنڈس لیگا میں پہنچ تو گیا تھا، مگر تب اسے ایک ہی سیزن میں مسلسل 31 میچوں میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔
میسی نے پیلے کا ریکارڈ توڑ دیا
یہ انتہائی منفی اور کئی حلقوں کے نزدیک 'شرمناک‘ قرار دیا جانے والا ریکارڈ تسمانیہ برلن کے ماضی کا وہ حصہ ہے، جس پر یہ ایمیچور کلب آج بھی فخر کرتا ہے۔
اس کلب کو فخر ہے کہ نصف صدی سے بھی زیادہ کا عرصہ گزر گیا مگر مسلسل 31 بنڈس لیگا میچ ہارنے کا 'اعزاز‘ آج بھی اسی کے پاس ہے۔
اسرائیل اور متحدہ عرب امارات: فٹبال، سیاست اور شناخت کا ٹکراؤ
شالکے سے کسی بھی طرح جیت جانے کی درخواست
آج ہفتہ نو جنوری کو تسمانیہ برلن اپنے اس اعزاز سے محروم ہو سکتا ہے۔ وہ اس طرح کہ بنڈس لیگا کی ایک معروف ٹیم شالکے پچھلے سال سے ہی مسلسل اتنی بری کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے کہ وہ اب تک اپنے 30 میچ مسلسل ہار چکی ہے۔
آج ہفتے کے روز شالکے کا میچ ہوفن ہائم کے ساتھ ہو رہا ہے، جس میں اگر ہوفن ہائم کی ٹیم جیت گئی تو تسمانیہ کا بنڈس لیگا میں کم از کم 55 برس پرانا منفی ریکارڈ کم از کم برابر تو ہو ہی جائے گا۔
بائرن میونخ فٹبال اکیڈمی، نسل پرستی کے الزامات کی زد میں
اسی لیے تسمانیہ کی طرف سے پوری کوشش اور دعا کی جا رہی ہے کہ ہوفن ہائم کی ٹیم ہار جائے اور شالکے آج کے میچ میں سرخرو ہو، تاکہ تسمانیہ کا وہ ایک ہی 'مشہور‘ ریکارڈ تو اس کے پاس رہے، جس پر وہ آج تک فخر کرتی ہے اور جسے برا بالکل نہیں سمجھتی۔
تسمانیہ نے مسلسل 31 میچ ایک ہی سیزن میں ہارے تھے
تسمانیہ برلن کے چیئرمین آلمیر نُومچ کا کہنا ہے، ''ہماری دعا ہے کہ شالکے اپنا آج کا یہ میچ جیت جائے۔ ہم نے اپنے کئی فینز کو شالکے کے جھنڈے بھی دیے ہیں اور وہ شالکے کو یہ تحریک دینے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں کہ مسلسل 30 بنڈس لیگا میچ ہارنے کے بعد کم از کم اپنا آج کا میچ تو نا ہارے۔‘‘
بطور احتجاج جرمن فٹبال کھلاڑیوں کا برہنہ حالت میں میچ
ویسے شالکے اگر آج ہوفن ہائم سے ہار بھی گئی، تو بھی تسمانیہ برلن کا منفی ریکارڈ برابر کر دینے کے باوجود وہ اتنی 'عظیم کارکردگی‘ کا مظاہرہ تو نا کر پائے گی، جتنا تسمانیہ نے کیا تھا۔
اس لیے کہ شالکے نے اب تک مسلسل 30 بنڈس لیگا میچ اس جرمن قومی چیمپئن شپ کے ایک نہیں بلکہ دو سیزنز میں ہارے ہیں۔ اس کے برعکس تسمانیہ نے اپنی 'منفی شہرت‘ کا باعث بننے والا ریکارڈ 55 برس قبل بنڈس لیگا کے ایک ہی سیزن میں بنایا تھا۔
م م / ش ح (روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی)