1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستتھائی لینڈ

تھائی لینڈ کے وزیر اعظم عدالتی حکم پر عہدے سے برطرف

14 اگست 2024

سریتھا تھاویسین پر مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے ایک سیاستدان کو حکومتی عہدے پر فائز کرنے کے کا الزام تھا۔ وزیر اعظم کے خلاف یہ مقدمہ ملکی فوج سے قربت رکھنے والے سینٹرز نے دائر کیا تھا۔

https://p.dw.com/p/4jRiL
تھائی وزیر اعظم سریتھا تھاویسین
تھائی وزیر اعظم سریتھا تھاویسینتصویر: Lillian Suwanrumpha/AFP/Getty Images

بنکاک کی آئینی عدالت نے آج چودہ اگست بروز بدھ تھائی وزیر اعظم سریتھا تھاویسین کو مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے ایک سیاستدان کی تقرری کے الزام پر ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ 

چار کے مقابلے میں پانچ ججوں کی جانب سے دیا گیا یہ اکثریتی عدالتی  فیصلہ بہت سے سیاسی مبصرین کے لیے حیران کن تھا۔ وزیراعظم سریتھا فیصلہ سنائے جانے کے وقت عدالت میں موجود نہیں تھے، ان کا کہنا تھا کہ انہیں دیگر مصروفیات درپیش ہیں۔

وزیر اعظم کے خلاف یہ مقدمہ ملکی فوج سے قربت رکھنے والے سینٹرز نے دائر کیا تھا
وزیر اعظم کے خلاف یہ مقدمہ ملکی فوج سے قربت رکھنے والے سینٹرز نے دائر کیا تھا تصویر: Matt Hunt/AA/picture alliance

 فوج سے قریبی تعلقات رکھنے والے درجنوں تھائی سینیٹرز نے مئی میں سابق پراپرٹی ٹائیکون اور ملکی وزیر اعظم سریتھا کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔ سینیٹرز نے 62 سالہ سریتھا پر مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے سیاست دان پچیت چوئنبان کو حکومت میں وزارتی عہدے پر تعینات کرکے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کا الزام لگایا تھا۔

پچیت  کو 2008 میں رشوت ستانی کے ایک اسکینڈل میں توہین عدالت کے جرم میں چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ وہ بڑھتے ہوئے دباؤ کی وجہ سے مئی میں پہلے ہی اپنے عہدے سے مستعفی ہو چکے تھے۔

 سریتھا نے دلیل دی تھی کہ پچیت کی تقرری قانون کے مطابق ہوئی تھی لیکن عدالت نے یہ کہتے ہوئے ان سے اتفاق نہیں کیا کہ وزیر اعظم نے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔

ش ر⁄ اب (ڈی پی اے)