تھائی لینڈ میں ’کاروبار‘ کے فروغ کے لیے ٹیکس رعایت
8 نومبر 2017محصولات کے تھائی محکمے نے اعلان کیا ہے کہ ملکی تاجروں کو مخصوص اشیاء خریدنے پر ٹیکس کی مد میں پندرہ ہزار باتھ تک کی چھوٹ دی جائے گی تاہم انہیں یہ خریداری گیارہ نومبر اور تین دسمبر کے درمیان کرنا ہو گی۔ اس محکمے کی نائب ڈائریکٹر پاٹریسیا مونخووانت کے بقول امید ہے کہ اس رعایت کی وجہ سے اس عرصے کے دوران 680 ملین کی اضافی چیزیں خریدی جائیں گی۔ اس سے قبل فوجی حکومت دکانداروں کو بھی ٹیکس میں اسی طرح کی چھوٹ دی چکی ہے۔
باتھ ہاؤسز یا حمام میں عام طور پر خواتین ہی مالش کرتی ہیں اور نہلانے کی سروس مہیا کرتی ہیں لیکن درپردہ یہ جگہیں جسم فروشی کے اڈوں کے طور پر ہی کام کر رہی ہوتی ہیں۔
تھائی لینڈ میں جسم فروشی پر پابندی ہے تاہم قانون پرعمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے تھائی لینڈ میں ’سیکس انڈسٹری‘ مسلسل پروان چڑھ رہی ہے۔ تھائی لینڈ میں جسم فروشی یا اس سے منسلک صنعت 1970ء کی دہائی میں قائم ہوئی تھی۔ اس کا مقصد ویتنام جنگ میں مصروف امریکی فوجیوں کو ایک طرح سے سہولت فراہم کرنا تھا۔
تھائی لینڈ: سیاحوں کی جنت میں خطرات بڑھتے جا رہے ہیں
’تھائی لینڈ حلال مصنوعات کا مرکز بنے گا‘
ہم جنس پرستوں کی شادی، چینی معاشرہ بھی متاثر ہو سکتا ہے
تھائی لینڈ میں جسم فروشی کا کام کرنے والے افراد کی اصل تعداد کا تو علم نہیں ہے تاہم غیر سرکاری تنظیموں کے مطابق تین لاکھ سے زائد مرد و خواتین یہ کام کر رہے ہیں۔