1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تاریخ کے ایک بڑے فاتح قبلائی خان کا 800 واں یومِ پیدائش

امجد علی23 ستمبر 2015

منگولیا میں بدھ 23 ستمبر کو عالمی تاریخ کے ایک بڑے فاتح قبلائی خان کی آٹھ سوویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ صدیوں تک روس اور چین کے زیرِ اثر رہنے والے اِس ملک میں قبلائی خان کو فخر اور وقار کی علامت تصور کیا جاتا ہے۔

https://p.dw.com/p/1GbfT
Kublai Khan
تائیوان کے دارالحکومت تائی پے کے نیشنل پیلس میوزیم میں سجی یہ تصویر نیپال کے ایک مصور Anigeنے قبلائی خان کے انتقال کے کچھ عرصے بعد تخلیق کی تھی

یرہویں صدی میں قبلائی خان کی حکومت ایک بہت بڑے خطّے پر قائم تھی اور اُس کا سکّہ تاریخ کی تب تک سب سے وسیع و عریض سلطنت پر چلتا تھا۔ بدھ 23 ستمبر سے منگولیا کے دارالحکومت اُلان باٹور میں قبلائی خان کے آٹھ سو ویں یومِ پیدائش کی مناسبت سے تقریبات شروع ہوئی ہیں، جو پورے ایک ہفتے تک جاری رہیں گی۔ ان تقریبات کا آغاز قبلائی خان کے دادا چنگیز خان کے دیو ہیکل مجسمے کے سائے میں رنگا رنگ ملبوسات والے رقاصوں اور فنکاروں کی جانب سے فن کے مظاہرے کے ساتھ ہوا۔

اس سے پہلے ایک حکومتی وزیر ایس بیارتسوگٹ نے کہا تھا کہ ’ان تقریبات کا مقصد منگولیا کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے لیے قبلائی خان کی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرنا ہے‘۔ اس وزیر کا مزید کہنا تھا: ’’ایک وقت تھا کہ ہم اپنی تاریخ کو رَد کرتے تھے لیکن منگولیا نے جمہوریت کا جو نیا راستہ منتخب کیا ہے، اُس نے منگولیا کے شہریوں کو اپنی تاریخ کو بحال کرنے اور اُسے سمجھنے کے قابل بنا دیا ہے۔‘‘

منگولیا کی سلطنت کی سرحدیں اُس وقت سب سے زیادہ وسیع ہو گئی تھیں، جب قبلائی خان نے 1271ء میں چین پر بھی قبضہ کر لیا تھا اور یوآن شاہی سلسلے کی بنیاد ڈالی تھی۔

منگولوں کی فوجیں اپنی حکمتِ عملی، جنگی چالوں اور اپنی تیز رفتاری کے ساتھ ساتھ مزاحمت ہونے کی صورت میں بے پناہ مظالم ڈھانے کے لیے بھی شہرت رکھتی تھیں۔ سن 1258ء میں قبلائی خان کے بھائی ہلاکو خان کی فوجوں نے بغداد پر حملہ کیا تھا اور اُس وقت کی مسلمان سلطنت کی اینٹ سے اینٹ بجاتے ہوئے اتنے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلائی تھی کہ جس کی اُس سے پہلے کوئی مثال نہیں ملتی تھی۔

بیس ویں صدی میں منگولیا کو ایک طرح سے سوویت یونین کی طفیلی ریاست کی سی حیثیت حاصل رہی۔ اُس دور میں منگولیا میں کمیونسٹ دور سے پہلے کی روایتی تاریخی شخصیات کی یاد منانے پر پابندی عائد رہی۔ نئے منگولیا میں منگول سلطنت اور اُس دور کی شخصیات بڑی تیزی کے ساتھ مقبولیت حاصل کر رہی ہیں۔

Mongolei Zonjin Boldog Dschingis Khan
قبلائی خان کے دادا چنگیز خان کا چالیس میٹر بلند یہ مجسمہ منگولیا کے دارالحکومت سے مشرق کی جانب Zonjin Boldogکے مقام پر نصب ہےتصویر: picture-alliance/Sergey Kleptcha

نیوز ایجنسی اے ایف پی سے باتیں کرتے ہوئے مصنف اور منگول تاریخ کے ماہر جَیک وَیدر فورڈ نے بتایا: ’’قبلائی خان نے جدید ایشیا کا نقشہ تخلیق کیا اور چین کو ایک عالمی طاقت بنا دیا۔ آج کی یہ دنیا چنگیز خان اور اُس کے پوتے قبلائی خان کی تشکیل کردہ ہے۔ ان دونوں کو گزشتہ ایک ہزار سال کی دو انتہائی اہم شخصیات کہا جا سکتا ہے۔‘‘

قبلائی خان کے آٹھ سو سالہ یومِ پیدائش کی مناسبت سے منگولیا کے نیشنل میوزیم میں خصوصی نمائشوں کا اہتمام کیا گیا ہے، جس میں اُس دور کے نوادرات، ہتھیار اور ملبوسات دکھائے جا رہے ہیں۔

اس میوزیم کی خاتون ڈائریکٹر Egiimaa Tseveendorjنے بتایا کہ منگولیا میں قبلائی کو ’دانشمند‘ کے نام سے پکارا جاتا ہے اور جہاں چنگیز خان اپنی فتوحات کے لیے مشہور ہوا، وہاں قبلائی خان کو فتوحات سے زیادہ اپنے انتظام و انصرام اور سیاست، تجارت، سفارت کاری، سائنس، مذہب اور پیداوار جیسے شعبوں میں اپنے اقدامات کی وجہ سے شہرت ملی: ’’قبلائی خان ہی کے دور میں شاہراہِ ریشم خوش حالی کے ایک نئے دور کی علامت بنی، جس نے مغربی دنیا کے ساتھ تجارت کی راہیں ہموار کیں۔‘‘

اُدھر چین قبلائی خان کو اپنی تاریخی شخصیت سمجھ کر اُسے خراجِ عقیدت پیش کرتا ہے، جو منگولیا کے عوام کو گراں گزرتا ہے۔گو چین منگولیا کا سب سے بڑا تجارتی ساتھی ہے لیکن منگولیا اپنے سے کہیں زیادہ طاقتور اس جنوبی ہمسایہ ملک سے زیادہ خوش نہیں ہے۔

Ulan Bator Mongolei Zentralasien
منگولیا کے دارالحکومت اُلان باٹور میں قبلائی خان کے آٹھ سو سالہ جشنِ پیدائش کے موقع پر تقریبات کا ہفتہ منایا جا رہا ہےتصویر: picture alliance/Robert Harding World Imagery

چین کے علاقے ’اِنّر منگولیا‘ میں واقع شانگ ڈُو کے قدیم تاریخی علاقے کو، جو یوآن سلطنت کا گرمائی دارالخلافہ ہوا کرتا تھا، بیجنگ حکومت کی درخواست پر 2012ء سے یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا جا چکا ہے۔ منگولیا کے تاریخ اور آثارِ قدیمہ کے ماہرین کا اصرار ہے کہ شانگ ڈُو کو چین نہیں بلکہ منگولیا کی تاریخ کا ایک حصہ سمجھا جائے۔

واضح رہے کہ چین میں بسنے والے منگول نسل کے افراد کی تعداد منگولیا میں آباد منگولوں کے مقابلے میں دگنی ہے۔ قبلائی خان کے آٹھ سو سالہ یومِ پیدائش کی مناسبت سے بدھ 23 ستمبر کو کچھ لوگ چینی علاقے شانگ ڈُو میں قبلائی خان کے کانسی کے ایک مجسمے کے پاس جمع ہوئے اور اُنہوں نے اس حکمران کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ تاہم چین میں سرکاری طور پر اس حوالے سے کوئی تقریبات منعقد نہیں کی جا رہیں کیونکہ چین ملک میں نسلی وحدت پر زیادہ زور دیتا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید