1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھوک، غصے اور چڑچڑے پن کا آپس میں کیا تعلق ہے؟

7 جولائی 2022

محققین کو بھوک اور غصے کے درمیان پائے جانے والے ایک تعلق یا ربط کے بارے میں پتہ چلا ہے۔ اس ربط کو ’ہینگری‘ کا نام بھی دیا جاتا ہے۔ بھوک اور منفی جذبات کے درمیان کیا تعلق ہے؟ یہ جانیے اس رپورٹ میں!

https://p.dw.com/p/4Dnk2
Symbolbild Zusammenhang zwischen Hunger und Gefühlen von Wut und Reizbarkeit (Hangry-Sein)
تصویر: YAY Images/IMAGO

بدھ کو ''پولز ون‘‘ نامی جریدے میں بھوک اور منفی جذبات کے درمیان تعلق کے جائزے پر مبنی ایک رپورٹ شائع کی گئی ہے۔ بھوک اور غصے کے درمیان تعلق کو طویل عرصے سے بول چال کی انگریزی اصطلاح ''ہینگری‘‘ کا نام دیا جاتا ہے۔ یہ اصطلاح یا لفظ ''ہنگر اور اینگری‘‘ کا مرکب ہے۔ اس تحقیق میں بھوک، غصے اور چڑچڑے پن کے احساسات کے درمیان ایک ربط پایا گیا ہے اور اس طرح اصطلاح ''ہینگری‘‘ کی ساکھ بھی مزید قابل اعتبار ہو گئی ہے۔

تحقیق میں کیا پتہ چلا ہے؟

اس تحقیق میں وسطی یورپ سے تعلق رکھنے والے 64 شرکاء کی جذباتی کیفیات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ 21 روز تک اس تحقیق میں شامل افراد کی پانچ کیفیات کی نگرانی کی گئی۔ یہ کیفیات بھوک، غصہ، چڑچڑاپن، خوشی اور جوش تھیں۔ اس مطالعے سے یہ پتا چلا کہ بھوک میں خوشی کے جذبات کے برعکس  غصے اور چڑچڑے پن کے جذبات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

مردانہ جنسی طاقت میں اضافے کے لیے تین غذائیں

محققین کے مطابق، ''یہ نتائج اس بات کا ثبوت فراہم کرتے ہیں کہ روز مرہ زندگی میں بھوک منفی جذبات سے جُڑی ہوئی ہے۔‘‘

بھوک اور غصے میں کیا تعلق ہے؟

بھوک اور چڑچڑے پن کے درمیان تعلق کس طرح قائم ہوتا ہے اور جسمانی ہارمونز اس حالت میں کیسے کام کرتے ہیں، اس حوالے سے ابھی مزید تحقیق کرنے کی ضرورت ہے۔ مطالعہ کے مصنف ویرن سوامی نے جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اےکو بتایا، ''ایک ممکنہ وضاحت یہ ہو سکتی ہے کہ خون میں شوگر کی کمی کے بعد دماغ میں جذبات کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔‘‘

ایک اور امکان یہ ہے کہ جب بھوک لگی ہو تو انسان بیرونی عوامل پر مختلف ردعمل ظاہر کرتے ہیں اور وہ جلدی پریشان ہو جاتے ہیں۔ محققین کے مطابق، ''اس صورتحال کے ذمہ دار مذکورہ دونوں عناصر بھی ہو سکتے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھوک کے دوران غصے کی کیفیات آنے میں نفسیاتی عوامل زیادہ کردار ادا کرتے ہیں۔

تاہم کئی دوسرے محققین بھوک اور غصے کے درمیان پائے جانے والے تعلق کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار ہیں۔ جرمنی کی فُولڈا یونیورسٹی میں نیوٹریشن اور ہیلتھ سائیکالوجی کے پروفیسر یوہان کرسٹوف کلوٹیر نے اس تحقیق کی اہمیت پر شکوک کا اظہار کیا ہے۔ پروفیسر کلوٹیر نے نیوز ایجنسی ڈی پی اے کو بتایا کہ جب بھوک اور غصے کے درمیان تعلق کی بات آتی ہے تو ''وجہ اور اثر‘‘ کو الگ نہیں کیا جا سکتا اور یہ بھوک بذات خود غصے کا مظہر ہو سکتی ہے۔

 ا ا / ب ج (ڈی پی اے)