1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: الیکشن کی گہما گہمی عروج پر، مودی نے اپنا ووٹ ڈالا

جاوید اختر، نئی دہلی
7 مئی 2024

بھارت میں موسم اور الیکشن دونوں کی گرمی عروج پر ہے، ایسے میں آج قومی انتخابات کے تیسرے مرحلے کے تحت 93 سیٹوں کے لیے ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے گجرات کے شہر احمد آباد میں آج منگل کواپنا ووٹ ڈالا۔

https://p.dw.com/p/4fZaQ
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد کہا کہ جمہوریت کے اس عظیم رسم میں اپنا حصہ ڈالنے والا ہر شخص مبارک باد کا مستحق ہے
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد کہا کہ جمہوریت کے اس عظیم رسم میں اپنا حصہ ڈالنے والا ہر شخص مبارک باد کا مستحق ہےتصویر: Reuters

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سن 2019کے قومی انتخابات کے مقابلے اس الیکشن میں ووٹوں کے فیصد میں واضح گراوٹ آئی ہے۔ ان کے مطابق اس کی ایک اہم وجہ ملک کے بیشتر حصوں میں سخت گرمی کا موسم ہے، جس کی وجہ سے لوگ ووٹ ڈالنے کے لیے گھروں سے نکلنے سے گریز کررہے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے آج صبح سویرے احمد آباد میں اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد پولنگ بوتھ سے باہر آکر لوگوں کو انگلی میں لگی روشنائی دکھائی۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے اس عظیم رسم میں اپنا حصہ ڈالنے والا ہر شخص مبارک باد کا مستحق ہے۔

وزیر اعظم مودی کی نفرت انگیز بیان بازی سود مند یا نقصان دہ؟

فواد چوہدری کے بیان پر بھارتی سیاست میں ہلچل

انہوں نے کہا، "میں ایک بار پھر تمام بھارتی شہریوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے اور جمہوریت کا تہوار منانے کے لیے گھروں سے باہر آئیں۔"

انہوں نے سخت گرمی کے موسم کے مدنظر ووٹروں کو زیادہ پانی پینے کی بھی ترغیب دی۔ انہوں نے کہا، "جتنا زیادہ پانی پیئں گے، آپ کی صحت اتنی ہی بہتر رہے گی اور توانائی کی سطح برقرار رہے گی۔"

بھارت میں قومی انتخابات کے تیسرے مرحلے کے تحت 93 سیٹوں کے لیے ووٹ ڈالے جارہے ہیں
بھارت میں قومی انتخابات کے تیسرے مرحلے کے تحت 93 سیٹوں کے لیے ووٹ ڈالے جارہے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

مسلمانوں کے خلاف بیانات

اپنے حالیہ انتخابی جلسوں میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریروں کے لیے وزیر اعظم مودی پر تنقید بھی کی جارہی ہے۔ انہوں نے مسلمانوں کو "درانداز " اور "زیادہ بچے پیدا کرنے والے "کہہ کر مخاطب کیا۔

سینیئر صحافی اور 'دی کیراوان"میگزین کے ایگزیکٹو ایڈیٹر ہرتوش سنگھ بہل کا کہنا تھا، "بھارت کی طویل سیاسی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ ایک وزیر اعظم براہ راست اس طرح کی باتیں کررہا ہے۔"

بھارت: بی جے پی کے اکلوتے مسلم اُمیدوار کون ہیں؟

مودی اور راہول گاندھی سے ان کی متنازع تقاریر پر جواب طلب

انہوں نے مزید کہا، "میں نے انہیں اتنا براہ راست متعصب پہلے نہیں دیکھا، عام طور پر وہ درپردہ تعصب کی باتیں کرتے تھے۔"

گوکہ اپوزیشن جماعتوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں نے وزیر اعظم مودی کی مبینہ نفرت انگیز تقریروں کے خلاف الیکشن کمیشن میں شکایات درج کرائی ہیں لیکن کمیشن نے اس پر اب تک کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔

 اس کے باوجود بیشتر سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مودی آسانی سے تیسری مرتبہ بھی اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

کرکٹر یوسف پٹھان بھی سیاسی میدان میں اتر گئے

منزل اتنی آسان بھی نہیں

گوکہ بیشتر سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) ایک بار پھر اقتدار میں آجائے گی لیکن بھارت کے مختلف شہروں کا دورہ کرنے کے بعد ڈی ڈبلیو کے نامہ نگاروں اور متعدد زمینی سطح کے صحافیوں کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے لیے منزل اتنی آسانی بھی نہیں ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ مودی اور ان کی جماعت بی جے پی دوسرے مرحلے کی پولنگ تک "اب کی بار چار سو پار''کے نعرے لگارہی تھی لیکن اب یہ نعرہ کہیں گم ہو گیا ہے۔ خیال رہے کہ بھارتی پارلیمان کے ایوان زیریں (لوک سبھا) میں 543 نشستیں ہیں۔

بی جے پی پچھلے دو مرحلوں کے دوران پولنگ کے فیصد میں کمی سے بھی پریشان نظر آرہی ہے۔سن2019کے الیکشن کے مقابلے میں پہلے مرحلے میں 3.3فیصد اور دوسرے مرحلے میں 2.5فیصد پولنگ کم ہوئی۔

آج منگل کے روز جن اہم سیاسی رہنماؤں کی قسمت الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں بند ہوجائے ان میں بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ بھی شامل ہیں۔

جاوید اختر (اے ایف پی کے ساتھ)