1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر کی جرمن ہم منصب سے کیا باتیں ہوئیں؟

جاوید اختر، نئی دہلی
11 ستمبر 2024

بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے منگل کو جرمن ہم منصب انالینا بیئربوک کے ساتھ متعدد موضوعات پر بات چیت کی اور بھارت جرمنی اسٹریٹجک پارٹنرشپ کا جائزہ لیا۔

https://p.dw.com/p/4kUSy
بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر اور جرمن وزیر خارجہ  بیئربوک
بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر اور جرمن وزیر خارجہ  بیئربوکتصویر: Thomas Trutschel/photothek.de/Auswärtiges Amt/picture alliance

بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر بھارت-خلیجی تعاون کونسل کی پہلی وزارتی میٹنگ میں شرکت کے بعد منگل کے روز سعودی عرب سے برلن پہنچے تھے۔ انہوں نے جرمن ہم منصب انالینا بیئربوک کے ساتھ وسیع پیمانے پر بات چیت کی اور بھارت-جرمنی اسٹریٹجک پارٹنرشپ کا جائزہ لیا، جس میں تجارت، دفاع اور سلامتی جیسے شعبوں کا احاطہ کیا گیا۔ انہوں نے یوکرین، غزہ اور ہند-بحرالکاہل کے علاقے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

جرمن کمپنیوں کے لیے بھارت میں ترقی کے مضبوط مواقع، سروے

بھارت مستقبل میں جرمنی کا اسٹریٹیجک پارٹنر ہوگا، جرمن وزیر

جے شنکر نے بیئربوک کے ساتھ اپنی ملاقات کے بعد سوشل میڈیا ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا،"وزیر خارجہ بیئربوک کے ساتھ مختلف موضوعات پر بات چیت ہوئی۔ بھارت-جرمنی اسٹریٹجک پارٹنرشپ کا جائزہ لیا، جس میں تجارت اور سرمایہ کاری، سبز اور پائیدار ترقی، ہنر مند کارکنوں کی نقل و حرکت، ٹیکنالوجی اور دفاع اور سلامتی پر توجہ مرکوز کی گئی۔"

جے شنکر نے مزید کہا کہ انہوں نے یوکرین، غزہ اور ہند-بحرالکاہل خطے کے بارے میں بھی خیالات کا تبادلہ کیا اور وہ 7ویں بین الحکومتی مشاورت کے لیے بیئربوک کو بھارت میں خوش آمدید کہنے کے منتظر ہیں۔

بھارت جرمنی تعلقات میں اضافہ

بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر اور جرمن وزیر خارجہ  بیئربوک کی طرف سے جاری ایک مشترکہ پریس بیان میں کہا گیا ہے، "محترمہ بیئربوک اور میں نے عالمی حالات پر اچھی بات چیت کی... ہماری بات چیت بہت سے موضوعات پر ہوئی... ہم نے وزیر اعظم (نریندر) مودی کے یوکرین کے حالیہ دورے پر تبادلہ خیال کیا۔ ہم نے مغربی ایشیا/ مشرق وسطیٰ، خاص طور پر غزہ تنازعہ اور اس کے اثرات کے بارے میں بات کی۔"

بھارتی آئی ٹی ورکرز کے لیے جرمنی کا ویزا اب آسان

جے شنکر کا کہنا تھا، "دفاع اور سلامتی کے موضوعات پر بھی ہماری شراکت داری میں اضافہ ہوا ہے۔ ہم نے اس سال پہلی بار فضائی مشقیں کیں۔ اور ہم اگلے ماہ گوا میں جرمنی کے بحری جہازوں کا استقبال کرنے کی امید کرتے ہیں۔ ہماری پالیسی اور دیگر تبادلے باہمی طور پر فائدہ مند رہے ہیں۔ اور ہم چاہتے ہیں کہ دریافت کریں کہ ہماری دفاعی صنعتیں مزید قریبی تعاون کیسے کر سکتی ہیں۔ "

بھارتی وزیر خارجہ نے بتایا کہ اپنی بات چیت کے دوران انہوں نے یورپی یونین کے ساتھ تعاون پر بھی مختصراً بات کی۔ انہوں نے کہا، "آنے والے کمیشن کے ساتھ، ہم ایف ٹی اے اور دیگر معاہدوں پر تیزی سے آگے بڑھنے کی امید کرتے ہیں اور ہم اس کے لیے جرمنی کی حمایت پر بھروسہ کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ہم تجارت اور ٹیکنالوجی کونسل کا جلد اجلاس منعقد کرنا چاہیں گے۔"

جے شنکر کا کہنا تھا کہ بھارت اور جرمنی کے درمیان تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں جن کا فائدہ اٹھایا جانا چاہیے
جے شنکر کا کہنا تھا کہ بھارت اور جرمنی کے درمیان تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں جن کا فائدہ اٹھایا جانا چاہیےتصویر: Thomas Imo/photothek/picture alliance

بھارت جرمنی تجارت میں اضافہ کی گنجائش

جے شنکر نے کہا کہ بھارت پورے ملک میں 12 نئے صنعتی زون بنانے کا ارادہ رکھتا ہے اور اس سے بھارت-جرمنی تعاون کے نئے مواقع پیدا ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا،"ہمارے درمیان تجارت شاید تقریباً 30 بلین امریکی ڈالر سالانہ کے آس پاس ہے۔ اور میرے خیال میں جرمنی کی طرف سے تقریباً 25 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری ہے، جب کہ ہماری طرف سے کچھ کم ہے۔ لیکن یہ واضح ہے کہ وسیع مواقع موجود ہیں جن کا فائدہ اٹھایا جانا چاہیے۔"

جے شنکر نے مزید کہا،"جرمنی ہماری ترقی اور فروغ کو تیز کرنے میں ایک اہم شراکت دار ہے۔ بدلے میں، بھارت قابل اعتماد اور لچکدار سپلائی چین، متنوع پیداوار اور قابل اعتماد ڈیجیٹل شراکت داری کی تعمیر میں اپنا تعاون دے سکتا ہے۔"

بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ جب بیئربوک نے دسمبر 2022 میں بھارت کا دورہ کیا تو انہوں نے مائیگریشن اور موبلٹی پارٹنرشپ کے معاہدے پر دستخط کئے۔ انہوں نے کہا، "اس سے ہنر اور ہنرمندوں کی ہموار نقل و حرکت میں سہولت ہوئی ہے اور مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ آج 125,000 بھارتی شہری ہیں جو جرمنی میں اپنی پیشہ ورانہ صلاحیت کے مطابق کام کر رہے ہیں۔"

جے شنکر نے کہا کہ بھارت اور جرمنی دونوں مختلف جغرافیوں اور پروگراموں میں بین الاقوامی سطح پر سرگرم ہیں۔ "ہم نے اس بارے میں خیالات کا تبادلہ کیا کہ تیسرے ممالک میں جہاں ممکن ہو ہم مل کر کیسے کام کر سکتے ہیں۔"

جے شنکر نے اس سے قبل برلن میں جرمن دفتر خارجہ کی سالانہ سفیروں کی کانفرنس سے خطاب کیا۔