1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی فوج اسلحے کی شدید کمی کا شکار، فوجی سربراہ کا خط

28 مارچ 2012

بھارتی فوجی سربراہ کی طرف سے وزیراعظم کو بھیجا گیا خط افشا ہوگیا ہے، جس سے معلوم ہوا ہے کہ بھارتی فوج اسلحے کی شدید کمی کا شکار ہے جس سے اس کی دفاعی صلاحیت انتہائی محدود ہو کر رہ گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/14THf
تصویر: dapd

بدھ 28 مارچ کو منظر عام پر آنے والا فوجی سربراہ کا خط وزیراعظم کے نام 12 مارچ کو لکھا گیا۔ بھارتی ذرائع ابلاغ میں اس خط اور اس کے مندرجات کو بڑے پیمانے پر کوریج دی گئی ہے۔ اس خط میں فوج کو درپیش مسائل کا تفصیلی احاطہ کیا گیا ہے۔ ان تفصیلات کو حکومت اور ایشیا کی ایک بڑی فوج کے وقار پر بڑی ضرب قرار دیا جا رہا ہے۔

’’فوج کا تمام ٹینک فلِیٹ دشمن کے ٹینکوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری اسلحے سے محروم ہے‘‘
’’فوج کا تمام ٹینک فلِیٹ دشمن کے ٹینکوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری اسلحے سے محروم ہے‘‘تصویر: Reuters

اس خط سے فوج کے سربراہ جنرل وی کے سنگھ اور حکومت کے درمیان تنازعہ بھی ایک بار پھر کھُل کر سامنے آ گیا ہے۔ یہ تنازعہ جنرل سنگھ کی طرف سے اپنی تاریخ پیدائش میں تبدیلی کی درخواست کے معاملے پر شروع ہوا تھا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ ان کی پیدائش کا اصل سال فوجی ریکارڈ میں درج شدہ تاریخ پیدائش کے ایک سال بعد کا ہے۔ حکومت کی طرف سے تاریخ پیدائش میں تبدیلی سے انکار کے بعد انہوں نے عدالت سے بھی رجوع کیا تھا مگر انہیں کامیابی نہ مل سکی۔

بھارتی اخبار DNA کے مطابق جنرل سنگھ نے خط میں تحریر کیا ہے، ’’لڑاکا افواج کی صورتحال انتہائی قابل تشویش ہے، ان میں میکنائزڈ فورس، آرٹلری، فضائی دفاعی فوج، انفنٹری، خصوصی دستے اور یہاں تک کہ انجیئرنگ اور سگنل یونٹس بھی شامل ہیں۔‘‘

خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ فوج کا تمام کا تمام ٹینک فلِیٹ دشمن کے ٹینکوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری اسلحے سے محروم ہے۔ DNA کے مطابق خط میں تحریر ہے، ’’فضائی دفاع کا نظام 97 فیصد تک متروک ہے اور وہ فضائی حملوں سے بچاؤ کے لیے ضروری دفاع فراہم کرنے سے قاصر ہے۔‘‘

وزیر اعظم کو لکھے جانے والے خط کے بارے میں آگاہ ہوں، وزیر دفاع اے کے انٹونی
وزیر اعظم کو لکھے جانے والے خط کے بارے میں آگاہ ہوں، وزیر دفاع اے کے انٹونیتصویر: AP

اخبار کے مطابق جنرل وی کے سنگھ نے اپنے خط میں مزید لکھا ہے: ’’ پیادہ فوج کے پاس ضروری ساز وسامان کی کمی ہے اور اس کے پاس رات کے وقت لڑائی کے لیے درکار آلات بھی بہت کم ہیں، جبکہ ایلیٹ خصوصی دستوں کے پاس ضروری اسلحہ کی شدید کمی ہے۔‘‘

جنرل وی کے سنگھ نے رواں ہفتے بھارتی اخبار ’دی ہندو‘ کو بتایا تھا کہ انہیں 2010ء میں 2.8 ملین امریکی ڈالرز رشوت کی پیشکش کی گئی تھی، جس کے بارے میں انہوں نے وزیر دفاع اے کے انٹونی کو مطلع کر دیا تھا۔ اس بات پر حکومت کو شدید تنقید کا سامنا ہے کہ اس نے اس واقعے کی چھان بین کیوں نہ کرائی۔

بھارتی وزیر دفاع اے کے انٹونی نے کہا کہ وہ جنرل وی کے سنگھ کی طرف سے وزیر اعظم کو لکھے جانے والے خط کے بارے میں آگاہ ہیں اور یہ کہ وہ اس پر مناسب جواب دیں گے۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: عدنان اسحاق