بڑھتی سیاحت کے خلاف اٹلی کی جنگ
13 اگست 2023نہروں کے شہر وینس میں سیاحوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنا بہترین طرز عمل دکھائیں گے۔ برسوں سے یہ شمالی اطالوی شہر بڑے پیمانے پر سیاحت کے منفی پہلوؤں سے لڑ رہا ہے اور اس کے نتیجے میں اس موسم گرما میں تعطیلات گزارنے والوں کے لیے سخت قوانین نافذ کیے جا رہے ہیں۔
اب برہنہ ہو کر شہر میں گھومنا یا تیرنے کے لیے نہروں میں چھلانگ لگانا ممنوع ہے۔ سیاحوں کو اس بات کا بھی خیال رکھنا ہو گا کہ وہ کہاں بیٹھ رہے ہیں۔ فٹ پاتھ، پلوں اور فواروں اور سیڑھیوں کے اطراف میں بیٹھنا اور لیٹنا ممنوع ہے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانے کیے جائیں گے۔
داخلہ فیس 2024 ء تک ملتوی
شہری حکومت کا مقصد وینس میں داخل ہونے والے افراد کی تعداد کو بھی محدود کرنا ہے۔ 2019ء میں وینس میں 5.5 ملین سیاح آئے جو جو شہر کی آبادی سے 100 گنا زیادہ ہے۔ وینس سٹی کونسل کی جانب سے کئی سال قبل رات نہ ٹھہرنے والے مسافروں کے لیے داخلے کی فیس متعارف کرانے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن اس پر ابھی تک عملدرآمد نہیں کیا گیا اور اب اسے 2024ء تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔
شہری حکومت کے ایک ترجمان کے مطابق، اس کے بعد داخلے کی فیس کو آزمائشی بنیادوں پر 20 دنوں کے دوران جانچا جائے گا جب شہر میں خاص طور پر سیاحوں کا ہجوم زیادہ ہوتا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ بہت پیچیدہ ہے: ''وینس شہر اٹلی میں اس اقدام کو نافذ کرنے والا پہلا شہر ہے۔ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ سب کچھ صحیح طریقے سے کیا جائے۔‘‘ انہوں نے نشاندہی کی کہ اس سے قبل اس طرح کا کوئی ماڈل موجود نہیں ہے۔
ساحلوں تک رسائی، سخت قوائد
وینس تاہم اٹلی میں واحد ایسی جگہ نہیں ہے جو سیاحوں کے ہجوم کو منظم کرنے کے لیے اقدامات پر عمل پیرا ہے۔ اس موسم گرما میں سارڈینیا کے علاقے میں باؤنی کی بلدیہ میں، سیاحوں میں سب سے زیادہ مقبول ساحلوں تک رسائی کے لیے سخت قوائد لاگو کیے جا رہے ہیں۔ یہ بات اخبار ایل میسیجیرو کی رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔ ایسے ساحلوں پر محدود تعداد میں جگہیں ہیں، جن کے لیے پیشگی ادائیگی اور بکنگ ضروری ہو گی۔
اٹلی کو اس موسم گرما میں تعطیلات گزارنے والوں کی غیر معمولی تعداد کا سامنا ہے۔ مارکیٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ڈیموسکوپیکا کے مطابق اٹلی 2023ء میں سیاحوں کی تعداد کا ایک نیا ریکارڈ قائم کرے گا۔ اس سال سیاحوں کی تعداد 68 ملین تک پہنچنے کی توقع ہے جو 2019ء میں کورونا کی وباسے قبل کے مقابلے میں تقریباﹰ تین گنا زیادہ ہے۔ رش کی وجہ سے ملک کے چھوٹے جزیروں سمیت کئی مقامات پر مسائل پیدا ہو رہے ہیں، جہاں گرمیوں کے مہینوں میں کرائے کی کاروں کی آمدورفت کے سبب سڑکوں بلاک ہو جاتی ہے۔
سیاح گاڑیاں نہیں رکھ سکتے
اسی سبب اب سسلی اور شمالی افریقہ کے درمیان واقع جزائر لامپے ڈوسا اور لینوسا پر اپنی گاڑیاں لانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ یہی بات خلیج نیپلز کے جزیرے پروسیڈا پر بھی لاگو ہوتی ہے۔
پروسیڈا کے میئر ریمونڈو امبروسینو نے اخبار ایل میسیجیرو کو بتایا، ''یہ واحد اقدام ہے جو کام کرتا ہے۔ ہم یورپ میں سب سے زیادہ گنجان آباد جزیرے ہیں، اور ہمارے لیے نقل و حرکت ایک مسئلہ ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ چار مربع کلومیٹر کے اس جزیرے پر ہر سال چھ لاکھ سیاح آتے ہیں، اور وہ زیادہ تر ویسے بھی چلنا چاہتے ہیں اور گاڑیاں اور موپیڈ صرف غیر ضروری افراتفری کا سبب بنتے ہیں۔
اس موسم گرما میں شمالی اطالوی صوبے ساؤتھ ٹیرول کے فینز سینس پراگز نیچر پارک میں موجود پراگسر وائلڈسی جھیل تک رسائی کو بھی محدود کیا جا رہا ہے۔ آپ وہاں صرف اسی صورت میں جا سکتے ہیں جب آپ وہاں کے لیے پیشگی آن لائن ٹکٹ بک کریں، پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کریں اور بائیک پر سفر کریں یا پیدل چلیں۔ اس کا مقصد سیاحوں کی مسلسل بڑھتی ہوئی تعداد کو محدود کرنا ہے۔ اس کے علاوہ ساؤتھ ٹیرول نے سیاحوں کی رہائش گاہوں میں بستروں کی تعداد پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔
پورٹوفینو میں بھی سختیاں
اطالوی ریویرا کے ساحلی قصبے پورٹوفینو میں شہر کے میئر نے زیادہ سیاحت سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔
موسم گرما کے دنوں میں ہزاروں تعطیلات گزارنے والے بندرگاہ کے آس پاس کی تنگ گلیوں میں جمع ہوتے ہیں۔ اس خوبصورت قصبے میں افراتفری سے بچنے کے لیے رواں موسم گرما میں نافذ ہونے والے ایک نئے قانون کے تحت پولیس افسران انسٹاگرام پر مشہور علاقوں میں سیلفی لینے پر سیاحوں پر 275 یورو تک کا جرمانہ عائد کر سکتے ہیں۔
پورٹوفینو کے میئر میٹیو ویاکاوا نے نیوز پورٹل لیگو کو بتایا، ''آرڈیننس میں بورو کے کچھ علاقوں میں اجتماعات پر پابندی عائد کی گئی ہے، جہاں گھومنا اتنا مشکل ہے کہ پیدل چلنے والوں کو کنٹرول کرنے کے لیے پولیس کو بلانا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹور آپریٹرز اور گائیڈز پر خاص طور پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ سیاحوں کے گروپ مخصوص علاقوں میں جمع نہ ہوں۔
تعطیلات گزارنے والوں کے آداب ضروری
میئر ویاکاوا کے مطابق ایک اور مسئلہ بھی ہے اور وہ ہے نامناسب سلوک کرنے والے سیاح۔ پورٹوفینو نے اسی سبب رواں برس مئی میں ایک اور آرڈیننس نافذ کیا، جس میں سیاحوں کے لیے آداب کی ایک پوری فہرست دی گئی ہے۔ شہر کے مرکز میں اب ننگے پاؤں، بکنی میں یا جسم کے اوپری حصے پر کپڑوں کے بغیر چلنا ممنوع ہے۔
سیڑھیوں یا زمین پر بیٹھنا بھی منع ہے۔ میئر ویاکاوا کے مطابق، ''ہمارا مقصد سیاحوں کو دور بھگانا یا انہیں یہاں آنے سے روکنا نہیں ہے۔ ہرکسی کو مناسب سلوک کر کے پورٹوفینو کی خوبصورتی میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔‘‘
یہ آرٹیکل پہلی مرتبہ جرمن زبان میں شائع ہوا۔