برسلز: لٹیرے 50 ملین ڈالر مالیت کے ہیرے لے اڑے
20 فروری 2013حکام کے مطابق یہ واقعہ پیر کی شب پیش آیا، جہاں آٹھ بجے کے وقت سیونٹم ایئرپورٹ پر ڈکیتی کی یہ واردات پیش آئی۔ اینٹورپ ورلڈ ڈائمنڈ سینٹر AWDC کے ایک ترجمان کے مطابق اپنی نوعیت کا یہ عجیب واقعہ ہے۔
حکام کا کہنا ہےکہ اپنے چہروں کو نقاب میں چھپائے آٹھ ڈاکو پولیس کی طرز کی نیلی بتیوں والی دو سیاہ گاڑیوں کے ساتھ رن وے پر آئے اور سوئس ایئر لائن کے جہاز سے یہ ہیرے لے کر فرار ہو گئے۔ برسلز کے دفتر استغاثہ کی ترجمان آنیا بیجینز کے مطابق بھاری ہتھیاروں سے لیس ڈاکوؤں نے سکیورٹی حصار توڑتے ہوئے یہ کارروائی کی۔ انہوں نے بتایا کہ ان ڈاکوؤں نے جہاز کے عملے کو حکم دیا کہ وہ جہاز کا کارگو کا حصہ کھول دیں، جہاں مسافروں کا سامان لوڈ ہو چکا تھا۔
بیجینز نے بتایا کہ یہ ڈاکو پولیس کی وردیوں میں ملبوس تھے جب کہ ان کے ہاتھوں میں مشین گنیں تھیں۔ بیجینز نے مزید بتایا کہ ان ڈاکوؤں نے جہاز کے قریب پہنچ کر اپنی پہچان بطور پولیس اہلکار کروائی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس جہاز میں ہیروں کے 120 پیکٹ تھے۔ ان ڈاکوؤں نے اس ساری کارروائی کے دوران جہاز کے پائلٹ، معاون پائلٹ اور برنکس کی آرمڈ کار کو روکے رکھا، تاہم کوئی گولی نہیں چلائی جب کہ اس واقعے میں کوئی شخص زخمی بھی نہیں ہوا۔ بیجینز کا کہنا تھا کہ اس تمام واقعے میں صرف چند منٹ لگے۔
بیجینز کا کہنا تھا کہ اس تمام واقعے میں سوئٹزرلینڈ کے شہر زیورخ جانے والے جہاز میں سوار مسافروں کو کچھ خبر نہ ہوئی، تاہم یہ جہاز برسلز سے روانہ نہیں ہوا۔ ’’ڈاکوؤں نے فرار کے لیے وہی راستہ اختیار کیا، جہاں سے وہ آئے تھے، اس لیے سکیورٹی اہلکاروں اور کسی گراؤنڈ اسٹاف فرد کو علم نہ ہو سکا۔‘
واضح رہے کہ یہ ہیرے AWDC کی ملکیت تھے، جو سالانہ بنیادوں پر قیمتی پتھروں کی تجارت کے ذریعے ساٹھ ملین ڈالر کا کاروبار کرتی ہے جب کہ برسلز کے اس ایئرپورٹ کے ذریعے تقریبا دو سو ملین ڈالر کے قیمتی پتھروں کا کاروبار ہوتا ہے۔
at/ai (AFP)