انڈونیشیا: تین ماہ میں تیسری خاتون اژدھے کا شکار بن گئی
16 اگست 2024انڈونیشیا میں اژدھا کے نگلنے کی وجہ سے ایک اور خاتون موت کے منہ میں چلی گئی۔ یہ گزشتہ تین ماہ کے دوران اژدھا کے نگلے جانے کی وجہ سے ہونے والی تیسری ہلاکت تھی۔ مقامی پولیس اور حکام کے مطابق آج جمعے کے روز ماگا نامی اس 74 سالہ خاتون کی لاش ملی ہے، جو بدھ کے روز سے لاپتہ تھیں اور ان کے گھر واپس نہ آنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، رشتے داروں نے ان کی تلاش جاری رکھی ہوئی تھی۔
جنوبی سولاویسی صوبے کے پالوپو شہر میں پولیس کے ترجمان سپریادی نے کہا کہ وہ ممکنہ طور پر ''سانپ کے دبانے اور کاٹنے کی وجہ سے‘‘ مردہ پائی گئیں۔ انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ سانپ چار میٹر (13 فٹ) کا ایک اژدھا تھا۔ پالوپو کے پڈانگ لامبے ضلع کے سربراہ عوال الدین نے بتایا کہ خاتون اپنے گھر کے قریب ایک کھیت میں کام کرنے گئی تھی تاہم بعد اس کی لاش ملی اور اس کے سر اور ٹانگوں پر سانپ کے کاٹنے کے نشانات پائے گئے۔
اس ضلعی سربراہ کے مطابق ان کی بیٹی کو جہاں سے ان کی لاش ملی ، یہ اژدھا بھی وہاں سے صرف چند میٹر کے فاصلے پر تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مقامی لوگوں نے اژدھا کو مار مار کر ہلاک کر دیا اور کہا کہ خاتون کو اس کے کندھے تک نگل لینے کے بعد اس سانپ نے قے کر دی تھی۔ عام طور پر اتنے بڑے سائز کے اژدھا کے ہاتھوں انسانوں کی موت شازورنادر ہی ہوتی ہے لیکن انڈونیشیا میں حالیہ برسوں میں کئی لوگ اژدھاہوں کے ہاتھوں ہلاک ہو چکے ہیں۔ پچھلے مہینے اسی جنوبی سولاویسی صوبے کے سائٹبا گاؤں میں ایک عورت کو اژدھا کے پیٹ کے اندر مردہ پایا گیا تھا ۔ جون میں بھی اسی صوبے کے ایک اور ضلع میں ایک اور خاتون کو اژدھا نے نگل لیا تھا۔
گزشتہ برس اس صوبے کے رہائشیوں نے آٹھ میٹر کے ایک اژدھا کو اس وقت مار ڈالا تھا، جب وہ ایک کسان کا سانس روک کر اسے مارنے کے بعد نگل رہا تھا۔ اس صوبےمیں اسی نوعیت کے واقعات 2017 اور 2018 اور میں بھی رپورٹ ہو چکے ہیں۔
ش ر⁄ ع ت (اے ایف پی)