انڈونیشیا: باغیوں نے انیس ماہ بعد کیوی پائلٹ کو رہا کر دیا
21 ستمبر 2024انڈونیشیا کےشورش زدہ علاقے پاپوا میں پولیس کا کہنا ہے کہ علیحدگی پسند باغیوں کے ہاتھوں 19 ماہ تک یرغمال بنا کر رکھے گئے نیوزی لینڈ کے پائلٹ کو آج بروز ہفتہ رہا کر دیا گیا ہے۔ اس پیش رفت کے بعد اس قدرتی وسائل سے مالا مال لیکن شورش زدہ علاقے میں جاری تنازعے پیدا ہونے والے تناؤ میں کمی ہوئی ہے۔
فلپ مارک مہرٹینز کو گزشتہ سال فروری میں ویسٹ پاپوا نیشنل لبریشن آرمی نے اس جزیرے میں لینڈنگ کے بعد اغوا کیا تھا۔ یہ گروہ فری پاپوا موومنٹ کا مسلح ونگ ہیں، جو کئی دہائیوں سے انڈونیشیا کی حکمرانی کے خلاف بغاوت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
باغیوں نے ابتدائی طور پر مہرٹینز کی رہائی کے بدلے پاپوا کی آزادی کا مطالبہ کیا تھا، جس سے اس کی حفاظت اور مزید تشدد کے امکانات کے بارے میں خدشات پیدا ہوگئے تھے۔ تاہم مذہبی اور قبائلی رہنماؤں پر مشتمل افراد کے باغیوں کے ساتھ طویل مذاکرات کے بعد ایک مشترکہ فوجی اور پولیس ٹیم نے کامیابی کے ساتھ ضلع ندوگا میں مہرٹینز کو بازیاب کرا لیا تھا۔
بعد ازاں اس کیوی شہری کو پاپوا کے ایک بڑے قصبے تیمیکا لے جایا گیا۔ مقامی پولیس کے ترجمان بایو سوسینو نے کہا، ''فلپ کی صحت اچھی ہے لیکن وہ طبی اور نفسیاتی جائزوں سے گزر رہے ہیں۔‘‘مہرٹینز کی کامیاب رہائی پاپوا میں طویل عرصے سے جاری علیحدگی کے تنازعہ میں ایک غیر معمولی مثبت پیش رفت ہے، یہ خطہ غربت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے دوچار ہے۔
انڈونیشیا کی حکومت طویل عرصے سے شورش کو روکنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، یہاں سکیورٹی فورسز اور باغیوں کے درمیان متواتر جھڑپوں کے نتیجے میں شہری ہلاکتیں اور نقل مکانی ہو رہی ہے۔
ش ر⁄ ع ت (ڈی پی اے)