1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انٹرنیشنل فٹ بال: بلاٹر اور پلاٹینی فراڈ کے مقدمے میں بری

8 جولائی 2022

فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا کے سابق صدر سیپ بلاٹر اور اسی کھیل کی یورپی تنظیم یوئیفا کے سابق صدر مشیل پلاٹینی کو سوئٹزرلینڈ کی وفاقی فوجداری عدالت کی طرف سے مشکوک مالی ادائیگیوں اور فراڈ کے ایک مقدمے میں بری کر دیا گیا۔

https://p.dw.com/p/4DrQW
Bildkombi Joseph 'Sepp' Blatter und Michel Platini
یوئیفا کے سابق صدر مشیل پلاٹینی، دائیں، اور فیفا کے سابق صدر سیپ بلاٹر

ایلپس کی جمہوریہ سوئٹزرلینڈ میں بیلِنزونا کے مقام پر سوئس فیڈرل کریمینل کورٹ نے جمعہ آٹھ جولائی کے روز اس مقدمے میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عدالت فٹ بال کے کھیل کی نگران عالمی تنظیم فیفا کے سابق صدر سیپ بلاٹر اور یورپی فٹ بال تنظیموں کی ایسوسی ایشن یوئیفا کے سابق صدر مشیل پلاٹینی کو ان کے خلاف عائد کردہ کرپشن اور فراڈ کے الزامات سے بری کرتی ہے۔

دو ملین سوئس فرانک کی ادائیگی

سوئٹزرلینڈ میں اس مقدمے کی سماعت اس لیے ہوئی کہ فیفا کے عالمی صدر دفاتر بھی سوئٹزرلینڈ کے شہر زیورخ میں ہیں۔ سیپ بلاٹر اور مشیل پلاٹینی پر، جو ماضی میں بین الاقوامی فٹ بال کے دو اعلیٰ ترین عہدیدار رہے ہیں، اس مقدمے میں الزام یہ لگایا گیا تھا کہ وہ دو ملین سوئس فرانک کی ادئیگی کے ایک واقعے میں فیفا کے ساتھ فراڈ کے مرتکب ہوئے تھے۔

فیفا نے پاکستان فٹ بال فیڈریشن پر عائد پابندی ہٹا دی

یہ دو ملین فرانک مشیل پلاٹینی کو اس دور میں ادا کیے گئے تھے، جب 2011ء میں سیپ بلاٹر فٹ بال کی عالمی تنظیم کے صدر تھے۔

Joseph S. Blatter und Michel Platini
پلاٹینی، دائیں، اور بلاٹر کی جولائی دو ہزار پندرہ میں روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں لی گئی ایک تصویرتصویر: GES-Sportfoto/picture-alliance

تب یہ کہا گیا تھا کہ فرانس سے تعلق رکھنے والے پلاٹینی کو، جو ماضی میں فرانسیسی فٹ بال ٹیم کے سٹار کھلاڑی بھی رہے ہیں، یہ رقم فیفا کے لیے ایک مشیر کے طور پر 1998ء اور 2002ء کے درمیانی عرصے میں ان کی خدمات کے عوض ادا کی گئی تھی۔

استغاثہ کا مطالبہ

اس مقدمے میں استغاثہ نے مطالبہ کیا تھا کہ بلاٹر اور پلاٹینی دونوں کو بیس بیس ماہ کی معطل سزائے قید سنائی جائے اور ساتھ ہی مشیل پلاٹینی کو 2.2 ملین سوئس فرانک جرمانہ بھی کیا جائے۔ جرمانے کی رقم کی اتنی مالیت کا مطالبہ اس وجہ سے کیا گیا تھا کہ اتنی ہی رقم فیفا نے پلاٹینی کو ادائیگی اور اس ادائیگی کے ساتھ جڑے سوشل سکیورٹی واجبات کی صورت میں تب ادا کی تھی۔

میراڈونا کی جرسی نے سپورٹس نیلامی کے ریکارڈ توڑ دیے

اس مقدمے میں سیپ بلاٹر اور مشیل پلاٹینی دونوں کا موقف یہ تھا کہ وہ بے قصور ہیں۔ اہم بات یہ بھی ہے کہ اس مقدمے میں فیصلہ سنائے جانے سے کچھ ہی عرصہ پہلے سیپ بلاٹر نے یہ بھی کہہ دیا تھا کہ انہیں امید ہے کہ عدالت انہیں اس مقدمے میں قصور وار قرار نہیں دے گی۔

پلاٹینی کی فیفا کی صدارت کی خواہش

مشیل پلاٹینی نے اپنے خلاف اس مقدمے کو سیاسی محرکات کا نتیجہ قرار دیا تھا۔ کرپشن اور فراڈ کے ان الزامات کی وجہ سے بلاٹر اور پلاٹینی پر فٹ بال سے جڑی کسی بھی طرح کی سرگرمیوں میں شرکت پر پابندی بھی لگا دی گئی تھی، جو آج تک برقرار ہے۔

فرانسیسی وزیر مسلم خواتین فٹ بالروں کے حجاب پہننے کے حق میں

ان الزامات اور اس مقدمے کا مشیل پلاٹینی کو براہ راست نقصان یہ ہوا تھا کہ یوئیفا کے صدر کے طور پر ماضی میں پہلے تو ان کے فیفا کا صدر منتخب کر لیے جانے کے امکانات بہت روشن تھے لیکن پھر مقدمے اور پابندیوں کے باعث پلاٹینی بلاٹر کے جانشین نہ بن سکے تھے۔

اس وقت فٹ بال کی عالمی تنظیم کے صدر جیانی انفانتینو ہیں، جو ماضی میں یوئیفا کے سیکرٹری جنرل رہ چکے ہیں۔

م م / ک م (روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)