1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
ثقافتجنوبی کوریا

امسالہ ادب کے نوبل انعام کی حقدار جنوبی کوریائی مصنفہ

10 اکتوبر 2024

جنوبی کوریا کی مصنفہ ہان کانگ کو ان کی ’تاریخی صدمات کو بے نقاب کرنے والے انتہائی شاعرانہ نثر اور انسانی زندگی کی نزاکت کی ترجمانی‘ کرنے والی تحریروں کے عوض 2024 ء کے ادب کے نوبل انعام سے نوازا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4ldnV
تصویر: Yonhap/picture alliance

امسالہ ادب کے نوبل انعام کے حقدار کا اعلان جمعرات کو نوبل کمیٹی نے کیا۔ اسے تاریخی اہمیت کا حامل فیصلہ سمجھا جا رہا ہے کیونکہ اس انعام کی تقسیم کی تاریخ میں پہلی بار اسے کسی ایشیائی خاتون اور جنوبی کوریا کی پہلی مصنفہ کو دینے کا اعلان کیا گیا۔

نوبل کمیٹی کے چیئرمین اینڈرس اولسن نے ہان کی نثری تخلیقات کی تعریف کرتے ہوئے کہا،'' انہیں جسم اور روح کے درمیان تعلق کے بارے میں ایک منفرد آگاہی اور احساس ہے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا،''ہان اپنے کرداروں، جو زیادہ تر کمزور اور نسوانی ہوتے ہیں، کی روحانی قدر اور جسمانی احساسات کو بہت گہرائی سے سمجھتی اور محسوس کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ وہ اکثر خواتین کی زندگیوں سے ہمدردی کا اظہار کرتی ہیں۔ انہیں جسم اور روح کے درمیان تعلق کے بارے میں ایک منفرد آگاہی حاصل ہے۔ وہ زندہ اور مردہ، اور شاعرانہ اور تجرباتی انداز میں عصری نثر میں جدت پسند مصنفہ ہیں۔‘‘

ہان ادب کا نوبل انعام حاصل کرنے والی پہلی ایشیائی خاتون اور جنوبی کوریا کی پہلی مصنفہ بننے کے ساتھ ساتھ اس اعلیٰ اعزاز کی حقدار قرار دی جانے والی جنوبی کوریا کی  دوسری شہری ہیں۔

Südkoreanerin Han Kang erhält Literaturnobelpreis 2024 I Cover
تصویر: Random House LLC US

ان سے پہلے جنوبی کوریا کے آنجہانی سابق صدر کم ڈائی جنگ نے سن 2000 میں نوبل امن انعام حاصل کیا تھا۔ انہیں جنوبی کوریا میں جمہوریت کی بحالی، فوجی حکمرانی اور جنگ میں منقسم حریف شمالی کوریا کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے اور امن کی کوششوں کے لیے اس اعزاز سے نوازا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: کیمیا کا امسالہ نوبل انعام، تین سائنسدانوں کے نام

نوبل ادبی کمیٹی کی رکن اینا کیرن پام نے جنوبی کوریا کی مصنفہ ہان کانگ کی تصنیفات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ،''ان کی نثری تحریر نغمیت سے بھرپور، نازک اور کبھی درشت بھی ہوتی ہیں۔ اکثر ان کی تحریریں حقیقت پسندی سے نزدیک نظر آتی ہیں۔‘‘

 نوبل انعام کے ہان کے نام کیے جانے کو جنوبی کوریا کی ثقافت کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ کے تناظر میں بھی دیکھا جا رہا ہے۔ خاص طور سے حالیوں برسوں میں چند پائے کی جنوبی کوریائی فلموں اور نٹ فلکس ڈرامہ کی عالمگیر شہرت اور انہیں ملنے والے آسکر ایوارڈ کے پس منظر میں۔ واضح رہے کہ جنوبی کوریائی فلم ڈائریکٹر بونگ جون ہو کی فلم آسکر ایوارڈ یافتہ 'پیرا سائیٹ‘ اور نیٹ فلکس کا ڈرامہ 'سکویڈ گیم‘ اور K-pop گروپس کی عالمی شہرت جیسے BTS اور BLACKPINK کے پس منظر میں۔

53 سالہ ہان کانگ نے 2016ء  میں The Vegetarian کے عنوان سے ایک 'غیر معین یا مضطرب‘ ناول تحریر کیا تھا جس میں عورت کے گوشت خوری ترک کرنے کے  تباہ کن نتائج پر قلم اُٹھایا تھا۔ اس کتاب کو دوہزار سولہ کا ''انٹرنیشنل بُکرز ایوارڈ‘‘ ملا تھا۔

ان کی نثری تحریر نغمیت سے بھرپور، نازک اور کبھی درشت بھی ہوتی ہیں۔ اکثر ان کی تحریریں حقیقت پسندی سے نزدیک نظر آتی ہیں
ان کی نثری تحریر نغمیت سے بھرپور، نازک اور کبھی درشت بھی ہوتی ہیں۔ اکثر ان کی تحریریں حقیقت پسندی سے نزدیک نظر آتی ہیںتصویر: Alexander Mahmoud/DN/TT/IMAGO

تب یہ انعام وصول کرتے ہوئے ہان نے کہا تھا،'' ناول لکھنا میرے لیے سوال کرنے کا ایک طریقہ ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا تھا،''میں صرف اپنے سوالات کو اپنے عمل کے ذریعے مکمل کرنے کی کوشش کرتی ہوں، انہیں لکھتی ہوں اور میں سوالات کے دائرے میں رہنے کی کوشش کرتی ہوں۔ کبھی کبھی تکلیف دہ، کبھی اچھی طرح اور کبھی مطالبے سے بھرپور۔‘‘

یہ بھی پڑھیے: فزکس کا نوبل انعام، اے آئی کے ’گاڈ فادرز‘ کی جوڑی کے نام

The Vegetarian کے بارے میں ہان کانگ نے مزید کہا،'' میں انسان ہونے کے بارے میں سوال کرنا چاہتی تھی اور میں ایک ایسی عورت کی وضاحت بیان کرنا چاہتی تھی جو کسی بھی انسانی نسل سے اپنی وابستگی یا تعلق نہیں رکھنا چاہتی تھی۔‘‘ 

ہان کانگ کے ناول Human Acts 2018 ء کے ُبکرز پرائز کی فائنلسٹ تھی۔

ک م/ ش ح(روئٹرز، اے پی)