1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
مہاجرتشمالی امریکہ

امریکہ: تارکین وطن کو نائب صدر کی رہائش گاہ پر بھیج دیا گیا

16 ستمبر 2022

امریکی ریاست فلوریڈا کے گورنر نے لاطینی امریکی تارکین وطن کے ایک گروپ کو مہنگے ترین جزیرے مارتھا کے وائن یارڈ پر بھی بھیجا، جہاں بعض تارکین وطن نے بتایا کہ ان کے ساتھ فریب کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4GxEU
USA I Migranten, die mit Bussen aus Texas gebracht wurden, erreichen das Naval Observatory in Washington
تصویر: Stefani Reynolds/AFP

امریکی ریاست ٹیکساس، فلوریڈا اور ایریزونا کے ریپبلکن گورنروں نے بغیر کسی پیشگی اطلاع کے نائب صدر کمالہ ہیرس کی رہائش گاہ سمیت حریف جماعت ڈیموکریٹک کے مضبوط علاقوں میں تارکین وطن کے تعلق سے اپنے متعصبانہ رویے اور حربوں کو بڑھا دیا ہے۔

اس سلسلے میں 15ستمبر جمعرات کے روز ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبوٹ نے تارکین وطن سے بھری دو بسوں کو واشنگٹن ڈی سی میں نیول آبزرویٹری کے پاس بھیج دیا، جو نائب امریکی صدر کمالہ ہیرس کی سرکاری رہائش گاہ کے پاس ہی واقع ہے۔

میکسیکو: لاوارث کنٹینر سے تقریباً ایک سو تارکین وطن بازیاب

یہ ٹیکساس کے گورنر کے پانچ ماہ پرانے آپریشن کی تازہ ترین مثال ہے، جو انہوں نے تارکین وطن کے حامی رہنماؤں پر طنز کرنے اور بائیڈن انتظامیہ کی سرحدی پالیسیوں کی مخالفت کے لیے شروع کر رکھی ہے۔ گزشتہ اپریل سے لے کر اب تک انہوں نے تقریبا 7,900 تارکین وطن کو دارالحکومت واشنگٹن روانہ کیا ہے، جبکہ 2,200  کونیویارک اور 300 کے قریب شکاگو کو پہنچایا ہے۔

امریکہ میں صدر اوباما کے خلاف تارکین وطن کے مظاہرے

ایبوٹ کو اب دوبارہ انتخاب کا سامنا ہے اور ان کا الزام ہے کہ ''جو بائیڈن اور کمالہ ہیرس کی انتظامیہ ہماری جنوبی سرحد پر کھڑے تاریخی بحران کو نظر انداز کر رہی ہے۔ اور جس مسئلے کی وجہ سے ٹیکساس کی کمیونٹیز کو تقریباً دو برسوں سے جو خطرات لاحق ہیں اور جس سے وہ دوچار ہیں، اس سے وہ نظریں چرا رہی ہے۔''

رضاکار جو دوسرے مقام پر تارکین وطن کی آمد کا انتظار کر رہے تھے، ان کا کہنا تھا کہ انہیں اس بارے میں پہلے سے کوئی تنبیہ بھی نہیں کی گئی تھی۔ صدر جو بائیڈن نے ریپبلکنز پر الزام لگایا کہ وہ ''انسانوں کے ساتھ سیاست کر رہے ہیں اور سیاست کے لیے بطورحربہ ان استعمال کر رہے ہیں۔''

USA I Migrationsstreit
تقریباً 50 تارکین وطن کو میساچوسٹس کے معروف سیاحتی مقام جزیرہ مارتھا کے وائن یارڈ پہنچا دیا گیا، جن کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ دھوکہ کیا گیا ہےتصویر: Ray Ewing/Vineyard Gazette/picture alliance

مارتھا میں تارکین وطن کی آمد

گزشتہ روز ہی فلوریڈا کے ریپبلکن گورنر رون ڈی سینٹیس نے بھی تقریباً 50 تارکین وطن کو میساچوسٹس کے معروف سیاحتی مقام جزیرہ مارتھا کے وائن یارڈ پہنچا دیا۔ موسم گرما کی تعطیلات کے لیے یہ خصوصی جزیرہ کافی معروف ہے۔

وینزویلا کے ایک تارکین وطن، جس کی شناخت 27 سالہ لوئس کے نام سے کی گئی، نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ اسے اور نو ان کے دیگر رشتہ داروں کو بھی میساچوسٹس کے لیے ایک پرواز پر سوار کیا گیا تھا۔ اس نے بتایا کہ بطور مدد 90 دن کے لیے ان سے ورک پرمٹ اور انگریزی زبان سیکھنے کا بھی وعدہ کیا گیا تھا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ جب ان کی پرواز ایک جزیرے پر اتری تو وہ حیران ہو کر رہ گئے۔

لوئس نے کہا اب، ''ہم خوفزدہ ہیں '' ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں اور دوسروں کو لگا کہ ان کے ساتھ جھوٹ بولا گیا ہے۔ ''مجھے امید ہے کہ وہ ہماری مدد کریں گے۔''

امریکہ، ایک ٹرک سے40 سے زائد تارکین وطن کی لاشیں برآمد

یہاں کے مقامی رہائشیوں نے ان افراد کی مدد کی اور انہیں نقد عطیات اور قانونی مشورہ فراہم کرنے کے ساتھ ہی ان کے بچوں کو کھلونے بھی دیے۔ مقامی چرچ میں ان کے لیے ایک عارضی پناہ گاہ بھی قائم کی گئی تھی۔

مارتھا کے وائن یارڈ ہائی اسکول کی ایک نرس مائیک سیوائے نے کہا، ''اس طرح سیاسی فائدے حاصل کرنا ایک طرح کا اسٹنٹ ہے اور کے لیے اس بات کی بھی پرواہ نہیں کی گئی کہ اس سے کسی کو تکلیف پہنچتی ہے۔''

تحقیقات کا مطالبہ

کیلیفورنیا کے ڈیموکریٹک گورنر گیون نیوزوم نے امریکی محکمہ انصاف سے اس معاملے کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اسے، ''بچوں کو بطور سیاسی پیادوں کے استعمال کرنے کی ایک غیر انسانی کوشش'' قرار دیا۔

انہوں نے ٹویٹر پر لکھا، ''رون ڈی سینٹیس اور گریگ ایبوٹ جو کچھ بھی کر رہے ہیں وہ ہوشیاری نہیں بلکہ ظلم ہے۔''

ایک سرکاری تقریب میں ریپبلکن گورنر ڈی سینٹیس نے کہا کہ انہوں نے تارکین وطن کو ''سر سبز چراگاہوں کی جانب جانے میں مدد کی ہے۔''

ص ز/ ج ا (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)