1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
مہاجرتعالمی

اقوام متحدہ کا پناہ گزین پرائز برازیلین راہبہ کے نام

9 اکتوبر 2024

سسٹر روزیتا میلیسی گزشتہ 40 سالوں سے برازیل میں پناہ گزینوں اور درون ملک بےگھر ہونے والوں کی مدد کر رہی ہیں۔ وہ باوقار نینسن انعام حاصل کرنے والی انگیلا میرکل اور ایلینور روزویلٹ جیسی شخصیات کی فہرست میں شامل ہو گئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/4lZCA
سسٹر روزیتا میلیسی کا کہنا ہے کہ انہوں نے خود کو تارکین وطن اور پناہ گزینوں کے لیے وقف کرنے کا فیصلہ کیا
سسٹر روزیتا میلیسی کا کہنا ہے کہ انہوں نے خود کو تارکین وطن اور پناہ گزینوں کے لیے وقف کرنے کا فیصلہ کیاتصویر: Marina Calderon/AFP

سسٹر روزیتا میلیسی نے بدھ کو اقوام متحدہ کا پناہ گزین پرائز جیت لیا، یہ ایوارڈ ہر سال اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے مہاجرین کی طرف سے ان لوگوں کو دیا جاتا ہے جنہوں نے بے گھر لوگوں کی حفاظت کے لیے خود کو وقف کردیا ہے۔

اناسی سالہ میلیسی، اسکالبرینی راہباؤں کے کیتھولک سلسلے کے رکن ہیں اور پناہ گزینوں کی خدمات کے لیے بین الاقوامی سطح پر مشہور ہیں۔ ان کے والدین جنوبی برازیل میں رہنے والے اطالوی پس منظر کے غریب کسان تھے، اور وہ صرف 19 سال کی عمر میں راہبہ بن گئی تھیں۔

مغربی دنیا زیادہ مہاجرین کو پناہ دے، اقوام متحدہ

میلسی چالیس سالوں سے بطور وکیل اور سماجی کارکن اپنی تعلیم اور تربیت کو برازیل میں پناہ گزینوں اور درون ملک بے گھر ہونے والوں کے حقوق کے لیے لڑنے کے لیے استعمال کیا ہے۔ اب وہ مائیگریشن اینڈ ہیومن رائٹس انسٹی ٹیوٹ کی ڈائریکٹر کے طور پر کام کر رہی ہیں، جو کہ انسانی ہمدردی  کے حوالے سے سرگرم ایجنسی ہے۔

میلیسی نے ایک بیان میں کہا، "میں پناہ گزینوں کی مدد کرنے، خوش آمدید کہنے اور ان کو مربوط کرنے کی بڑھتی ہوئی ضرورت سے متاثر ہوں۔" انھوں نے مزید کہا "میں عملی اقدام کرنے سے نہیں ڈرتی، حتٰی کہ اگر ہم ہر وہ چیز حاصل نہیں کر پاتے جو ہم چاہتے ہیں۔ اگر میں کوئی کام اپنے ہاتھ میں لیتی ہوں تو اسے پورا کرنے کے لیے جی جان لگا دیتی ہوں۔"

ملیسی صرف 19 سال کی عمر میں راہبہ بن گئی تھیں
ملیسی صرف 19 سال کی عمر میں راہبہ بن گئی تھیںتصویر: Marina Calderon/AFP

میرکل اور روزویلٹ کی فہرست میں شامل

میلسی سابق امریکی خاتون اول ایلینور روزویلٹ، ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز گروپ اور سابق جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی فہرست میں شامل ہو گئی ہیں، جنہیں ماضی میں 'نینسن رفیوجی ایوارڈ' سے نوازا جاچکا ہے۔

اس ایوارڈ کا آغاز 1954 میں ہوا تھا۔ نینسن رفیوجی ایوارڈ ناروے کے انسان دوست، سائنسدان، ایکسپلورر اور سفارت کار فریڈجوف نینسن کے نام پر رکھا گیا ہے۔

سن 1861 میں پیدا ہونے والے نینسن نے بے وطن لوگوں کے لیے نام نہاد "نینسن پاسپورٹ" ایجاد کیا۔ وہ 1930 میں اپنی موت سے قبل لیگ آف نیشنز کے پناہ گزینوں کے لیے پہلے ہائی کمشنروں میں سے ایک تھے۔ انہیں نینسن انٹرنیشنل آفس برائے مہاجرین کے لیے 1938 میں نوبل امن انعام پس از مرگ دیا گیا تھا۔

ج ا ⁄  ص ز ( اے ایف پی، روئٹرز)