1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
صحتافریقہ

افریقی ممالک میں ایم پاکس کے کیسز میں اضافہ

5 اکتوبر 2024

رواں سال دنیا بھر میں رپورٹ ہونے والے ایم پاکس کے تقریباً 6600 مصدقہ کیسز میں سے 85 فیصد کانگو میں رپورٹ ہوئے ہیں۔ براعظم افریقہ میں اس وبا کے باعث ہونے والی کُل 32 اموات میں سے 25 اموات صرف ایک ملک کانگو میں ہوئیں۔

https://p.dw.com/p/4lFsT
منکی پاکس سے متاثرہ شخص کی ہتھیلیوں پر چھالے ابھر آئے ہیں
وسطی افریقہ کا ملک ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو اس وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہےتصویر: Brain WJ/BSIP/picture alliance

عالمی ادراہ صحت کے مطابق براعظم افریقہ کے ممالک میں ایم پاکس کے کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اب یہ وبا اُن ممالک تک بھی پھیل چکی ہے، جو پہلے اس سے محفوظ تھے۔

ڈبلیو ایچ او کی حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مغربی افریقی ملک گنی میں پہلی بار ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔

تاہم وسطی افریقہ کا ملک ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو اس وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔

کانگو میں بیماریوں کی تشخیص کے لیے جانچ کی سہولیات ناکافی ہیں۔ اس کے باعث بیماری کی علامات ظاہر ہونے کی صورت میں صرف 37 فیصد افراد کا ہی ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔ ایسی صورت حال میں، جن افراد کا ٹیسٹ کیا گیا، ان میں سے تقریباً 55 فیصد میں ایم پاکس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

تمام ممالک مشتبہ کیسز کی تعداد کے حوالے سے عالمی ادراہ صحت کو آگاہ کرتے ہیں۔ تاہم جانچ کی سہولیات ناکافی ہونے کے باعث موجودہ اعداد و شمار جزوی طور پر ہی درست ہیں، جس کے باعث وبا کی شدت اور پھیلاؤ کا صحیح اندازہ لگانا مشکل ہے۔

افریقی ملک کانگو کے صوبہ جنوبی کیوو میں منکی پاکس سے متاثرہ ایک بچے کے ہاتھوں پر دانے اور نشانات ابھر آئے ہیں
افریقی ملک برونڈی میں وائرس سے متاثر ہونے والے افراد میں سے تقریباً ایک تہائی پانچ سال سے کم عمر کے بچے ہیںتصویر: Ruth Alonga/DW

عوام کو اس وبا کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنے کے لیے چلائی جانے والی مہم کے باعث لوگوں میں بیماری کی علامات کے حوالے سے فکر و تشویش بڑھ رہی ہے۔ اس وجہ سے زیادہ تر لوگ جلد پر دانے اور نشانات نمودار ہونے کے صورت میں فوری طور پر ہسپتال کا رُخ کرتے ہیں۔

رواں سال 22 ستمبر تک، صرف ایک ہفتے کے دوران ایم پاکس کے مشتبہ کیسز کی تعداد سات فیصد اضافے کے ساتھ 31500 تک جا پہنچی۔

کانگو کے ہمسایہ ملک برونڈی میں بھی ایم پاکس کے کافی کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ جولائی میں ایم پاکس کے کیسز میں اضافے کے بعد سے برونڈی میں 1879 مشتبہ کیسز سامنے آئے، جن میں سے 80 فیصد کیسز 12 اگست کے بعد رپورٹ ہوئے۔

برونڈی میں کانگو کی نسبت بہت زیادہ جانچ کی جاتی ہے۔ وہاں تقریباً 93 فیصد مشتبہ کیسز کی جانچ کی جاتی ہے۔

جن افراد کی جانچ کی گئی، ان میں سے تقریباً 40 فیصد میں ایم پاکس کی تصدیق ہوئی۔

مزید برآں وائرس سے متاثر ہونے والے افراد میں تقریباً ایک تہائی پانچ سال سے کم عمر کے بچے ہیں۔

ح ف / ا ا(ڈی پی اے)

ایم پاکس کی نئی وبا کتنی خطرناک ہو سکتی ہے؟