ہم اپنی سروس کو بہتر بنانے کے لیے کوکیز استعمال کرتے ہیں۔ اس بارے میں مزید تفصیلات ڈیٹا کے تحفظ سے متعلق حصے میں دیکھی جا سکتی ہیں۔
اگر آپ جرمنی میں تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آپ کے پاس کم از کم انٹرمیڈیٹ ( FA یا FSc) کا سرٹیفکیٹ ہونا لازمی ہے یعنی آپ کی کم از کم تعلیم بارہ سال ہونی چاہیے۔
جرمنی میں مختلف اقسام کی یونیورسٹیاں ہیں، جو بہترین معیار کی تعلیم فراہم کرتی ہیں۔ ان سینکڑوں یونیورسٹیوں میں سے آپ کے لیے مناسب یونیورسٹی اور موزوں کورس کے انتخاب میں ہم آپ کی مدد کریں گے۔
سن 2013ء میں مختلف جرمن یونیورسٹیوں میں جاری انٹرنیشنل پروگراموں کی تعداد 1553 ہے۔ یہاں آپ جرمنی میں بین الاقوامی معیار کے بیچلر، ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کے پروگرام تلاش کر سکتے ہیں۔
کیا آپ جرمن یونیورسٹی میں داخلہ لینا چاہتے ہیں؟ اگر ہاں، تو ہم آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں سب سے پہلا قدم یہ ہو گا کہ آپ کس کورس میں ایڈمشن لینا چاہتے ہیں۔
جرمنی میں سائنس اور تحقیق کے لیے ایک بنیادی اور بہترین ڈھانچہ موجود ہے۔ یہاں کی ریسرچ لیبارٹریز میں نہ صرف ہر طرح کے تحقیقی آلات بلکہ باصلاحیت سٹاف بھی موجود ہے۔
اگر آپ کو مطلوبہ یونیورسٹی یا ادارے سے ایڈمشن لیٹر مل جاتا ہے تو پاکستان سے جرمنی آنے کے لیے آپ کو ویزہ اپلائی کرنا ہوگا۔ آپ کو جلد از جلد یہ معلوم کرنا ہو گا کہ آپ کو کس قسم کے ویزے کے لیے اپلائی کرنا ہے۔
جرمنی میں زیادہ تر اسٹوڈنٹس سستی رہائش کی تلاش میں رہتے ہیں۔ اس لیے بہتر یہ ہے کہ آپ جتنی جلدی ہو سکے، اپنے لیے ایک سستے کمرے کی تلاش شروع کر دیں۔
دیگر یورپی ممالک کے مقابلے میں جرمنی میں رہنا اور تعلیم حاصل کرنا زیادہ مہنگا نہیں ہے۔ اس آرٹیکل سے آپ یہ جان سکیں گے کہ آپ کو انفرادی طور پر کس قدر اخراجات برداشت کرنا ہوں گے۔
یہاں آپ غیر ملکی طالبعلموں کے لیے DAAD کے مختلف فنڈنگ پروگراموں کے بارے میں معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ جرمنی میں بیچلر، ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ کرنے والوں کے لیے اسکالر شپ کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
ڈاڈ کا ہیڈ آفس تو جرمنی کے سابق دارالحکومت بون میں ہے لیکن اس کا نیٹ ورک دنیا بھر میں موجود ہے۔ ڈاڈ نے اسلام آباد میں بھی ایک آفس کھول رکھا ہے، جہاں پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔
پاکستان کے مختلف علاقوں سے پوزیشن حاصل کرنے والے 36 طلبہ ان دنوں یورپ کے دورے پر ہیں۔ یہ طلبہ برطانیہ اور سویڈن کے بعد جرمنی پہنچے۔ اس تعلیمی دورہء یورپ کے تمام تر اخراجات حکومت پنجاب برداشت کر رہی ہے۔
بلیو کارڈ کیا ہے؟ اس بارے میں زیادہ لوگوں نے ابھی تک کوئی خاص دھیان نہیں دیا ہے۔ یہ امریکی گرین کارڈ کا یورپی ورژن ہے۔ چونکہ یہ کارڈ نیلے رنگ کا ہے، اس لیے اسے بلیو کارڈ کہا جا رہا ہے۔
ترقی کی دہلیز پر کھڑے بہت سے ملکوں میں ایسی نوجوان نسل پروان چڑھ رہی ہے، جو زیادہ سے زیادہ تعلیم یافتہ ہے۔ ریاضی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر سائنسی علوم کے شعبوں کے ماہرین کی جرمنی جیسے ممالک میں خاص طور پر ضرورت ہے۔
سابق برطانوی وزیراعظم گورڈن براؤن کے مطابق بین الاقوامی ڈونرز نے پاکستان میں تعلیمی شعبے کے لیے ایک بلین امریکی ڈالرز کی امداد فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
جرمنی کے زیادہ تر نوجوان ڈاکٹر بننا چاہتے ہیں۔ جرمن معاشرے میں ڈاکٹروں کی عزت بھی کی جاتی ہے اور انہیں تنخواہیں بھی اچھی ملتی ہیں۔ شائد یہی وجہ ہے کہ میڈیکل کی پڑھائی میں داخلے کے لئے سخت مقابلہ بازی ہوتی ہے۔