1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

اسرائیل کا غزہ میں اسکول پر حملہ، کم از کم 22 فلسطینی ہلاک

21 ستمبر 2024

حماس کے زیر انتظام محکمہ شہری دفاع کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز کیے گئے اس حملے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ بھی سکتی ہے۔ اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے اسکول کی عمارت میں قائم حماس کے کمانڈ سینٹر کو نشانہ بنایا ہے۔

https://p.dw.com/p/4kvjJ
اسرائیلی فوج پہلے بھی غزہ کے اسکولوں میں قائم پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنا چکی ہے
اسرائیلی فوج پہلے بھی غزہ کے اسکولوں میں قائم پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنا چکی ہےتصویر: Hadi Daoud/APA Images via ZUMA Press Wire/picture alliance

غزہ میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ  ایک اسکول کی عمارت میں بے گھر افراد کے لیے قائم پناہ گاہ پر اسرائیلی  فضائی حملے میں کم از کم 22 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ ان حکام کے مطابق ہفتے کے روز کیے گئے اس حملے میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 30 افراد زخمی بھی ہوئے۔

 بتایا گیا ہے کہ غزہ میں جاری لڑائی  کے دوران بے گھر ہونے والے افراد اس سکول کی عمارت میں پناہ لیے ہوئے تھے۔ اس حملے کے بعد اسرائیلی فوج کا کہنا تھا  کہ اس نے عسکریت پسند تنظیم حماس کے ایک کمانڈ سینٹر کو نشانہ بنایا ہے، جو مبینہ طور پر عمارت کے اندر قائم کیا گیا تھا۔

فوجی بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے حملے سے قبل عام شہریوں کے لیے خطرات کم کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر اقدامات کیے تھے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ اس کارروائی میں حماس کے جن جنگجوؤں کو نشانہ بنایا گیا وہ اسرائیل پر حملوں کے ذمہ دار تھے۔

اسرائیلی فوج نے ایک روز قبل بھی غزہ میں قائم النصیرات کیمپ میں ایک گھر کو نشانہ بنایا تھا
اسرائیلی فوج نے ایک روز قبل بھی غزہ میں قائم النصیرات کیمپ میں ایک گھر کو نشانہ بنایا تھاتصویر: Omar Ashtawy/APAimages/IMAGO

حماس کے زیر کنٹرول غزہ کے محکمہ شہری دفاع کے مطابق امدادی کارکن اور رضاکار فی الحال عمارت کے ملبے کے نیچے سے متاثرین کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حکام کے مطابق اس وجہ سے مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا نے اس سے قبل اسی محلے میں ایک سابق اسکول کی عمارت پر اسرائیلی حملے کی اطلاع دی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ وہاں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

تاہم اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اسے علاقے میں اس طرح کے کسی دوسرے حملے کا علم نہیں ہے۔ اس حوالے سے کسی بھی طرف سے کیے گئے دعوؤں کی آزادانہ تصدیق نہیں کی جا سکی ہے۔

اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کے مطابق غزہ کے جنوب میں بھی لڑائی جاری ہے۔ آئی ڈی ایف نے ایک بیان میں کہا، ''گزشتہ روز، فوجیوں نے ہتھیارتلاش کیے، مسلح دہشت گردوں کو ختم کیا اور علاقے میں دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر ختم کیا۔‘‘

اسرائیلی فوج نے بتایا کہ اسرائیلی فضائیہ نے اس دوران غزہ کی پٹی میں 20 اہداف کو نشانہ بنایا۔ جنوبی شہر رفح میں اسرائیلی ڈرون نے انسانی امداد لے جانے والے ٹرک کو لوٹ کر فرار ہونے والےمسلح افراد کو ہلاک کر دیا۔ اس کے علاوہ غزہ میں وزارت صحت کے مطابق غزہ پٹی کے جنوب میں طبی آلات کے ایک گودام پر اسرائیلی حملے میں اس کے کم ازکم پانچ ملازمین مارے گئے۔

اسرائیلی طیارے سات اکتوبر کو  جنگ کے آغاز کے بعد سے تقریباﹰ روزانہ کی بنیاد پر غزہ پر بمباری کرتے آئے ہیں
اسرائیلی طیارے سات اکتوبر کو جنگ کے آغاز کے بعد سے تقریباﹰ روزانہ کی بنیاد پر غزہ پر بمباری کرتے آئے ہیںتصویر: Jim Hollander/UPI Photo/Newscom/picture alliance

غزہ میں جاری جنگ کا آغاز سات ستمبر کو حماس کے اسرائیل پر دہشت گردانہ حملوں کے بعد ہوا تھا۔ ان حملوں میں  1,200 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور تقریباً 250 کو عسکریت پسند یرغمال بنا کر اپنے ساتھ واپس  غزہ لے گئے تھے۔ غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جوابی کارروائیوں میں اب تک  فلسطینی علاقے میں کم از کم 41,391 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

 اس دوران حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدے کے سلسلے میں  امریکہ، قطر اور مصر کی ثالثی میں مذاکرات کئی مہینوں سے تعطل کا شکار ہیں۔

 ش ر⁄ ع ت، م ا (ڈی پی اے)