آسٹریا میں انتہائی دائیں بازو کی جماعت کی کامیابی
30 ستمبر 2024ابتدائی نتائج کے مطابق انتہائی دائیں بازو کی جماعت FPÖ کو 29.2 فیصد ووٹ ملے، جب کہ چانسلر کارل نیہامر کی قدامت پسند جماعت ÖVP 26.48 فیصد ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی۔
اس سے قبل آسٹریا کے انسٹیٹیوٹ فورسائیٹ نے اپنے اندازوں میں بتایا تھا کہ انتہائی دائیں بازو کی جماعت انتیس فیصد سے زائد ووٹ حاصل کر سکتی ہے۔ اتوار کے روز ہونے والے انتخابات کے نتائج کے مطابق FPÖ کو نئی آسٹرین پارلیمان میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل ہیں۔ ان انتخابات میں ووٹرز ٹرن آؤٹ 74.9 فیصد رہا۔
ایف پی او دیگر جماعتوں سے مشاورت کے لیے تیار
اتوار کی شام انتخابی نتائج کے بعد انتہائی دائیں بازو کی جماعت ایف پی او کے رہنما ہیربرٹ کِکل نے کہا کہ ان کی جماعت دیگر سیاسی قوتوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ آسٹریا کے پبلک نشریاتی ادارے ORF سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا، ''ہم حکومت کی قیادت کے لیے بھی تیار ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ووٹروں نے واضح طور پر بتا دیا ہے کہ ''جو چل رہا ہے، اس طرح اس ملک کو مزید نہیں چلایا جا سکتا۔‘‘
آسٹریا کے صدر الیگزانڈر فان دیر بیلن نے بھی سیاسی جماعتوں سے کہا ہے کہ وہ حکومت سازی کے لیے مذاکرت کریں۔
انہوں نے کہا، ''یہ ایک دوسرے کے ساتھ مل بیٹھنے کا وقت ہے، گفتگو کا وقت ہے۔ مذاکرات کے ذریعے ایک بہتر سمجھوتے تک پہنچا جا سکتا ہے۔‘‘
نتائج کے مطابق سینٹر لیفٹ سوشل ڈیموکریٹ جماعت کو 21.05 فیصد ووٹ ملے ہیں، جب کہ گرینز پارٹی، جو موجود حکومتی اتحاد کا حصہ ہے، قریب آٹھ فیصد ووٹ حاصل کر پائی ہے۔
اتوار کی شام چانسلر نیہامر نے شکست تسلیم کرتے ہوئے اسے ''تلخ‘‘ قرار دیا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت نے سابقہ عوامی جائزوں کے مقابلے میں نسبتا بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
کیا FPÖ حکومت بنا پائے گی؟
فتح کے باوجوہ انتہائی دائیں بازو کی جماعت ایف پی او کے پاس حکومت سازی کے لیے کافی نشستیں نہیں ہیں اور اسے اس کے لیے اتحادی جماعتوں کی ضرورت پڑے گی۔ سوشل ڈیموکریٹ جماعت پہلے ہی ایف پی او کے ساتھ کسی بھی معاہدے کو خارج از امکان قرار دے چکی ہے، جب کہ حکمران جماعت ÖVP نے اب تک اسے رد نہیں کیا۔ ماضی میں یہ جماعت انتہائی دائیں بازو کی جماعت کے ساتھ اتحادی حکومت قائم کر چکی ہے، مگر تب یہ اس اتحاد کی بڑی جماعت تھی۔
ماہرین کے مطابق آسٹریا میں سہ جماعتی اتحادی حکومت قدامت پسندوں، سوشل ڈیموکریٹس اور لبرل نیوز کے ساتھ بھی ممکن ہے۔
ع ت، ا ا (اے ایف پی، ڈی پی اے)