1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انڈونیشیا: بھائی نے زیادتی کی، عدالت نے بہن کو جیل بھیج دیا

22 جولائی 2018

انڈونیشیا میں پولیس کا کہنا ہے کہ ایک پندرہ سالہ بچی کو اسقاط حمل کرانے کے جرم میں چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس بچی کو مبینہ طور پر اس کے بھائی نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

https://p.dw.com/p/31sby
Surabaya Rotlichtviertel Indonesien
تصویر: Getty Images

انڈونیشیا کے صوبے جامبی کے ضلع باٹن گھری میں مقامی پولیس کے نائب سربراہ سینگی ہرماون کا کہنا ہے کہ ضلعی عدالت نے دونوں بہن بھائیوں کو مجرم قرار دیا ہے۔  ہرماون نے یہ بھی بتایا کہ بہن کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے اُس کے اٹھارہ سالہ بھائی کو نا بالغ بچی کے ساتھ جنسی تعلق استوار کرنے کے جرم میں دو سال کی قید کی سزا دی گئی ہے۔

انڈونیشیا میں اسقاط حمل پر پابندی ہے اور اسا کرنا جرم ہے تاہم صرف ریپ کی صورت میں اس کی اجازت دی گئی ہے۔ تاہم ایسی صورت حال میں بھی شرط یہ ہے کہ حمل ٹھہرے ہوئے ایک سے ڈیڑھ ماہ کا ہی عرصہ گزرا ہو اور اسقاط حمل صرف ماہر ڈاکٹروں ہی سے کرایا جائے۔

ایک عدالتی اہلکار کے مطابق جب اس پندرہ سالہ بچی کا ابارشن ہوا تو اسے حاملہ ہوئے چھ ماہ کا عرصہ گزر چکا تھا۔ بچی کی والدہ کو بھی ابارشن میں معاونت کرنے کے الزامات کا سامنا ہے۔ والدہ کا موقف ہے کہ اُس نے یہ کام پڑوسیوں اور جاننے والوں کے سامنے شرمندگی سے بچنے کے لیے کیا۔

عدالت کو بتایا گیا کہ اس کم سن لڑکی کو گزشتہ برس ستمبر سے آٹھ بار جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ پولیس نے جون میں دونوں کو گرفتار کیا تھا۔

تمام ملزمان اور ان کے وکلا نے اس سزا کو قبول کر لیا ہے۔ عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بہن اور بھائی دونوں کو بچوں کی بحالی کے خصوصی مرکز میں بھیجا جائے گا۔

ص ح / ع ح / اے پی