1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرین میں روسی فوج کشی کا ذمہ دار امریکا ہے، ایمن الظواہری

7 مئی 2022

القاعدہ کے سربراہ نے اپنی تازہ ویڈیو میں یوکرین میں روسی فوجی چڑھائی کا ذ‌ٓمہ دار امریکا کو ٹھہرایا ہے۔ دوسری جانب القاعدہ کے جنگجوؤں نے یمنی فوجیوں کے ساتھ ایک جھڑپ میں دو سینیئر فوجی افسروں کو ہلاک کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4Axyy
Ayman al-Zawahri, Chef von al-Qaida
تصویر: Militant video via SITE/AP Photo/picture alliance

دہشت گردی کے انٹرنیشنل نیٹ ورک القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری پہلے سے ریکارڈ شدہ ایک ویڈیو میں ظاہر ہوئے ہیں۔ یہ ویڈیو القاعدہ کے بانی اور اولین رہنما اسامہ بن لادن کی کی ہلاکت کی گیارہویں برسی کے موقع پر جاری کی گئی ہے۔  بن لادن کو امریکا گیارہ ستمبر سن 2001 کے دہشت گردانہ حملوں کا ماسٹر مائینڈ قرار دیتا ہے۔

اسامہ بن لادن کو سن 2011 میں امریکی فوج نے پاکستان میں ان کے خفیہ ٹھکانے میں ہلاک کر دیا تھا۔ ایمن الظواہری کی ویڈیو کا دورانیہ 27 منٹ ہے اور اسے جمعہ چھ اپریل کو جاری کیا گیا تھا۔

اس ویڈیو کے بارے میں بنیادی معلومات سائیٹ (SITE) انٹیلیجنس گروپ کی جانب سے پیش کی گئی ہیں۔ یہی انٹیلیجنس گروپ دنیا بھر میں انتہا پسندوں کی سرگرمیوں کی نگرانی کرتا ہے۔

Aiman al-Sawahiri
ایمن الظواہری امریکی ادارے ایف بی آئی کے انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل ہیںتصویر: dapd

ویڈیو کی تفصیلات

اس ویڈیو میں ایمن الظواہری ایک ڈیسک کے پیچھے بیٹھے ہیں اور ان کے پیچھے کتابیں ہیں اور پہلُو میں ایک بندوق دھری ہے۔

ویڈیو میں انہوں نے واضح طور پر کہا کہ یوکرین میں روسی فوج کشی کی ذمہ داری امریکی کمزوریوں پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے مسلم کمیونٹی سے کہا کہ وہ ذمہ داری کا احساس کریں کیونکہ اس وقت امریکا، عراق اور افغانستان کی جنگوں کے بعد ایک کمزور ریاست بن چکی ہے۔

الظواہری اپنی ویڈیو میں کہتے ہیں کہ امریکا کو عراق اور افغانستان میں شکست کے بعد کورونا وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والی اقتصادی بدحالی کا سامنا ہے اور ایسے میں اس نےاتحادی ملک یوکرین کو روس کے سامنے تنہا کر کے ایک شکار کے طور پر چھوڑ دیا۔

القاعدہ کے رہنما کہاں مقیم ہیں، اس کی کوئی معلومات دستیاب نہیں ہے۔ ایمن الظواہری امریکی ادارے ایف بی آئی کے انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل ہیں۔ ان کی گرفتاری یا ٹھکانے کی اطلاع دینے والے کے لیے امریکا نے 25 ملین ڈالر کا انعام مقرر کر رکھا ہے۔

یمنی فوج کے ساتھ القاعدہ کی جھڑپ

یمنی فوج اور القاعدہ کے جنگجوؤں کے درمیان جھڑپ جنوب مغرب میں واقع صوبے الضالع میں ہوئی۔ یہ علاقہ یمن میں ایک خصوصی سکیورٹی بیلٹ میں واقع ہے اور اس میں القاعدہ کے ساتھ ساتھ اسلامک اسٹیٹ کے مسلح جنگجو فعال ہیں۔

Jemen Doppelanschlag auf Militärbasis beim Flughafen Aden
یمنی فوج اور القاعدہ کے جنگجوؤں کے درمیان جھڑپ جنوب مغرب میں واقع صوبے الضالع میں ہوئیتصویر: Getty Images/AFP/S. Al-Obeidi

یمنی فوج کے مطابق جنگجوؤں کو ہتھیار پھینک دینے کا انتباہ دیا گیا تو انہوں نے فائرنگ شروع کر دی۔ اس فائرنگ میں یمنی فوجیوں کی کمان کرنے والے کرنل ولید الضمی اور کرنل محمد الشوبجی موقع پر مارے گئے۔ کرنل ولید اس علاقے میں قائم سکیورٹی بیلٹ کے نائب کمانڈر بھی تھے۔ ایک گھنٹے تک جاری رہنے والے اس جھڑپ میں آٹھ عسکری پسند اور چار سکیورٹی اہلکار بشمول دونوں افسران مارے گئے۔

یہ خصوصی سکیورٹی بیلٹ متحدہ عرب امارات اور علیحدگی پسند گروپ ٹرانزیشنل کونسل نے قائم کی ہے۔

ع ح/ ا ب ا(اے پی)