یورپ میں آج نصف سے زائد پروازوں کی بحالی متوقع
19 اپریل 2010سپین کے سیکرٹری برائے یورپی معاملات نے اپنے ایک بیان میں امید ظاہر کی ہے کہ پیر کے روز یورپ بھر میں نصف پروازیں چلائی جاسکتی ہیں۔یورپی یونین کے ٹرانسپورٹ کمشنر سِیم کالاس نے امید ظاہر کی ہے کہ یورپی فضاؤں میں پیر کے روز سے اڑنے والی پروازوں کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ صورتحال اسی طرح سے برقرار نہیں رہ سکتی اور فضا میں موجود راکھ کے مکمل طور پر غائب ہونے کا انتظار نہیں کیا جاسکتا۔
اٹلی اور آسٹریا نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے متاثر ایئرپورٹس آج پیر کے روز سے کھول دیں گے۔ اس سے قبل اتوار کے روز مختلف ائیرلائنز کی طرف سے مسافروں کے بغیر جہازوں کے ساتھ ٹیسٹ فلائٹس روانہ کی گئیں۔ جرمنی کی ایئرلائن لفتھانسا نے 11، ہالینڈ کی ایئرلائن KLM نے9 جبکہ ایئر فرانس نے سات ٹیسٹ فلائٹس کیں۔ ان فضائی کمپنیوں کے مطابق تجرباتی پروازوں میں کسی قسم کے خطرات سامنے نہیں آئے۔
30 کے قریب ممالک فضا میں دھوئیں اور راکھ کی موجودگی کی وجہ سے خطرے کے باعث اپنی پروازیں مکمل یا جزوی طور پر معطل کئے ہوئے ہیں۔ اس معطلی کے باعث دنیا بھر میں قریب 68 لاکھ مسافر متاثر ہوئے ہیں۔ یورپ میں ایئرٹریفک کے ذمہ دار ادارے یورو کنٹرول کے مطابق اتوار کے روز یورپ بھر میں عام طور پر چلنے والی 24 ہزار پروازوں کے برعکس صرف پانچ ہزار پروازیں اڑ سکیں گی۔ مزید یہ کہ جمعرات کے دن سے اب تک 63 ہزار سے زائد پروازیں معطل کی جاچکی ہیں۔
یورپین کمیشن کے صدر خوسے مانویل باروسو نے اتوار کے روز کہا کہ فضائی سفر کی معطلی کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کا اندازہ لگانے کے لئے انڈسٹری ماہرین کا ایک پینل تشکیل دیا جائے گا۔
جرمن ادارہ برائے فضائی تحفظ DFS نے اعلان کیا ہے کہ ملکی فضائی حدود اب پیر دوپہر دو بجے تک پروازوں کے لئے بند رہے گی اس سے قبل اتوار کے روز DSF نے برلن اور فرینکفرٹ سمیت جرمنی کے چھ ایئرپورٹس سے فضائی سروس شروع کرنے کی اجازت دی تھی، تاہم اب اتوار کی نصف شب سے پیر دوپہر دوبجے تک یہ ائیرپورٹس دوبارہ بند کردیے گئے ہیں۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت، عابد حسین