یورپی یونین کی طاقت ور ترین مالیاتی شخصیت اب کرسٹین لاگارڈ
1 نومبر 2019کرسٹین لاگارڈ جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں قائم یورپی مرکزی بینک یا ای سی بی کی نئی صدر کے طور پر اٹلی سے تعلق رکھنے والے ماریو دراگی کی جانشین ہیں اور اس عہدے پر فائز شخصیت کو یورپی مالیاتی اتحاد کے بعد وجود میں آنے والی یورپی مشترکہ کرنسی یورو کی محافظ اور ضامن سمجھا جاتا ہے۔
یورپی یونین کے اب تک 28 رکن ممالک میں سے 19 یورپی کرنسی یونین میں شامل ہیں۔ ان ممالک کو مشترکہ طور پر یورو زون کی ریاستیں کہا جاتا ہے۔
برطانیہ، جو اب تک یونین کا رکن ہے، اگلے برس جنوری کے اختتام پر یونین سے نکل جائے گا لیکن بریگزٹ سے یورو زون پر اس کے رکن ممالک کی تعداد کے حوالے سے کوئی فرق اس لیے نہیں پڑے گا کہ برطانیہ یورو زون میں شامل ہی نہیں ہے۔
یورپی یونین اور یورو زون کے لیے یورپی مرکزی بینک کے صدر کے طور پر اٹلی کے ماریو دراگی کی خدمات اس لیے بے مثال رہیں کہ انہوں نے یورپی مالیاتی بحران کے برسوں میں ای سی بی کی سربراہی کرتے ہوئے وہ جامع اور انتہائی مؤثر اقدامات کیے، جن کی وجہ سے یونین مالیاتی بحران سے نکل سکی۔
اس کے علاوہ دراگی نے یورو زون میں شامل لیکن شدید نوعیت کے قرضوں کے بحران کی شکار ریاستوں کے لیے سینکڑوں بلین یورو کے ان بیل آؤٹ پیکجز کی منظوری میں بھی کلیدی کردار ادا کیا، جن کی وجہ سے یونان جیسے ممالک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا جا سکا۔ اس تناظر میں فرانس کی کرسٹین لاگارڈ کو آج یکم نومبر سے جو ذمے داریاں سونپی گئی ہیں، وہ ایک بہت بڑا چیلنج ہیں۔
وہ یورپی مرکزی بینک کی صدارت کرنے والی پہلی خاتون بھی ہیں۔ وہ بھی ماریو دراگی کی طرح یورو زون میں کرنسی استحکام کو یقینی بنانے، افراط زر کو قابو میں رکھنے اور یونین اور یورو زون دونوں کی مالیاتی صحت کو مزید بہتر بنانے کا کام کریں گی۔
کئی مالیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کی معیشت کی موجودہ صورت حال اور یورو زون کی مالیاتی حالت کو سامنے رکھا جائے، تو یہ بات تقریباﹰ یقین سے کہی جا سکتی ہے کہ کرسٹین لاگارڈ بھی زیادہ تر وہی طرز عمل اپنائیں گی، جو ماریو دراگی نے اپنا رکھا تھا۔
اس کے باوجود آئی ایم ایف کی اس سابق سربراہ کے لیے ان کے نئے عہدے اور فرائض کی مناسبت سے یہ پہلو بھی بہت اہم ہیں اور رہیں گے کہ بین الاقوامی سطح پر اقتصادی حوالے سے بے یقینی پائی جاتی ہے اور یورپی معیشتیں نمو پا تو رہی ہیں لیکن کئی ممالک میں اس کی شرح کم ہو رہی ہے۔
کئی تجزیہ کاروں کی رائے میں کرسٹین لاگارڈ کو اب جو نئی ذمے داریاں سونپی گئی ہیں، وہ ان سے کامیابی سے عہدہ برآ ہونے کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں۔ اس کا سبب یہ ہے کہ وہ یورو زون اور اس کے مالیاتی مسائل کو اس وقت سے جانتی ہیں، جب وہ فرانس کی وزیر خزانہ تھیں۔ اس کے بعد وہ برسوں تک بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہ بھی رہیں۔ اسی لیے ان کا یہ ماضی ان کے لیے یورپی مرکزی بینک کی صدر کے طور پر مستقبل میں بہت مددگار ثابت ہو گا۔
مقبول ملک (ک م )