گیبون کے صدر کے انتقال کی غلط خبر
9 جون 2009گیبون کے وزیر اعظم Jean Eyeghe Ndong نے صدر عمر بونگو کی وفات کی خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بونگوحیات ہیں اور سپین میں بارسلونا کے ایک نجی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
لیبرویل میں گیبون کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ فرانسیسی حکام کواس سفارتی احتجاج کے ذریعے یہ پیغام دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ فرانسیسی میڈیا نے اس مسئلے کو قطعی غلط انداز میں پیش کیا ہے۔
فرانس کے ایک ہفت روزہ جریدے Le Point نے اپنی ویب سائٹ کے ذریعے اتوار کی شب صدر عمر بونگو کی وفات کی خبر شائع کی تھی۔ فرانسیسی حکومت کے قریبی ذرائع نےخبرایجنسی AFP کو بونگو کی وفات کی خبر اتوار کے روز دی تھی تاہم پیرس میں ملکی وزارت خارجہ نے اس خبر کی تصدیق کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ پیر کےروز گیبون کے زیادہ تر علاقوں میں عام لوگوں نےانٹر نیٹ سروس معطل ہونے کی شکائت کی جس کی وجہ سےان کی انٹرنیٹ کے ذریعے بین الاقوامی خبروں تک رسائی ناممکن ہوگئی تھی۔
افریقی ریاست گیبون میں طویل عرصے سے صدرکے عہدے پر فائز عمر بونگونے گذشتہ مہینے اپنی اہلیہ کی وفات کے بعد بطور صدر اپنے فرائض کی ادائیگی کافی محدود کر دی تھی۔ ان کو کینسر جیسی بیماری کا سامنا بھی ہے جس کے علاج کے لئے وہ اس وقت بارسلونا کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ اس ہسپتال کی انتظامیہ نے صدر بونگو کی بیماری کے بارے میں کوئی بھی اطلاع دینے سے انکار کیا ہے۔
سابقہ فرانسیسی نوآبادی گیبون میں 41 سال سے صدرکے عہدے پر فائز عمر بونگو کے خلاف فرانسیسی حکام اس بناء پر تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا ان کے خاندان کے ارکان کے زیر استعمال فرانس میں 39 قیمتی املاک کوگیبون میں عوامی خزانے کے لاکھوں ڈالر ادا کر کے خریدا گیا ۔
صدر بونگو پر اکثر اوقات گیبون میں تیل کی قومی دولت سے حاصل ہونے والا سرمایہ ذاتی طور پر استعمال کرنے کے الزامات بھی لگائے جاتے ہیں ۔ ان پر یہ الزام بھی ہے کہ وہ سابقہ فرانسیسی آئل گروپ Elf Aquitaine کو گیبون میں تیل نکالنے کی اجازت دینےکی وجہ سے بھی سالانہ کروڑوں یورو وصول کرتے رہے ہیں۔ گیبون میں بونگو کو افریقہ کی ان سیاسی شخصیات میں شمار کیا جاتا ہے جنہوں نے طویل عرصے تک اقتدار میں رہنے کے لئے اقربا پروری اوربد عنوانی کا سہارا لیا۔