گوانتانامو بے کی پہلی ویڈیو منظرعام پر
16 جولائی 2008گوانتانامو بے کے عمر خادر نامی ایک سولہ سالہ قیدی کی ویڈیو جاری کی گئی ہے۔ پہلی مرتبہ کیوبا میں واقع امریکی جیل خانےکی ویڈیو عوامی سطح پر جاری ہوئی ہے۔کینڈین شہری کی اس ویڈیو میں کینڈین اہلکار ، خادر سےپوچھ گچھ کر تے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ خادر نے اس ویڈیو میں شکایت کی کہ اسے اکیلا قید رکھا گیا ہوا ہے اور اسے سونے نہیں دیاجاتا۔
دس منٹ کے دورانیے کی اس ویڈیو کو انٹر نیٹ پر جاری کیا گیا۔ یہ ویڈیو سن دو ہزار تین کی ہے۔ اس ویڈیو میں عمر خادرمسلسل روتا رہا اور طی امداد کی عدم موجودگی کی شکایت کرتا رہا۔
یہ ویڈیو عمر خادر کے وکیل نے جاری کی جو اس کی رہائی کی کوششوں میں سرگرم ہے۔ امریکی سفاک جیل خانےگوانتانامو بے میں مقید، عمر خادر اس وقت واحد مغربی شہری ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد خادرکی رہائی کی کوششیں بارآور ہو سکتی ہیں۔ عمر خادر کو سن دو ہزار دو میں سولہ سال کی عمر میں افغانستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔ عمر خادر پر مبینہ طور پر ایک امریکی فوجی کو دستی بم کے زریعے قتل کرنے کا الزام ہے۔