کینیا میں زبر دست ہنگامے
31 دسمبر 2007کینیا میں صدر ارتی انتخابات کے بعد شروع ہونے والے ملک گیر فسادات میں اب تک 100 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے ۔اتوار کے روز سے صدد Mwai Kibaki اور اپوزیشن رہنما Raila Odinga کے حامیوں کے مابین شروع ہونے والے یہ ہنگاموں میں زبردست مالی اور جانی نقصان ہوا ہے۔ دارلحکومت نیروبی میں 40 افراد ہلاک اور شمالی شہرkisumu میں 50 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ Kisumu میں دن کے کرفیو کا نفاذ ہے ، اورکسی بھی شر پسند کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ مظاہرین صدر Mwai kibaki کے دوبارہ صدر منتخب ہوئے جانے کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں۔ حکومت نے مظاہروں اور انتخابات کے حوالے سے تمام ریڈیو اور ٹیلیویژن اسٹیشن کی براہ راست نشریات پر پابندی بھی لگا دی ہے۔ اپوزیشن کے صدارتی امید وار Raila Odinga جو ابتدائی نتائج میں کامیاب قرار پائے تھے ، نے صدر Kibaki پر انتخابات میں زبر دست دھاندلی کرانے کا کا الزام عائد کیا ہے۔ یورپی یونین اور دوسرے انتخابی مبصرین نے انتخابی نتائج پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ Red cross نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔