کینیا میں اولمپک میڈلسٹ کی تدفین کا عدالتی حکم
11 جون 2011وانجیرو کو آج ہفتہ کی شام نیروبی سے شمال کی طرف واقع ان کے آبائی شہر ’نیاہورورو‘ میں سپرد خاک کیا جا رہا ہے۔ اس 24 سالہ ایتھلیٹ کی موت مئی کے وسط میں بڑے مشکوک حالات میں ہوئی تھی۔ سیمی وانجیرو اپنے گھر کی بالکونی کے نیچے مردہ پائے گئے تھے اور تب سے اب تک کینیا کے ذرائع ابلاغ میں یہ افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ اولمپک مقابلوں میں اپنے ملک کے لیے تمغہ جیتنے والے اس باصلاحیت ایتھلیٹ کو غالباﹰ قتل کیا گیا تھا۔
سیمی کی والدہ Hanna Wanjiru نے اعلان کیا کہ وہ عدالتی حکم کے باوجود اپنے بیٹے کی تدفین کو رکوانے کی آخری وقت تک کوشش کریں گے۔ ان کا الزام ہے کہ اگر ان کے بیٹے کی موت کی ’کوئی مناسب تحقیقات ہی نہیں کی گئیں، تو پھر اس کی تدفین کس طرح عمل میں آسکتی ہے‘۔
سیمی وانجیرو کی والدہ یہ دعویٰ کرتی ہیں کہ ان کے بیٹے کی موت قتل کا ایک واقعہ ہے، جس میں مبینہ طور پر سیمی کی اہلیہ اور ایک نائٹ گارڈ ملوث ہیں۔ سیمی کی والدہ کا کہنا ہے، ’ان دونوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ سیمی کی موت بظاہر ایک حادثہ نظر آئے۔‘
سیمی وانجیرو کی موت 16 مئی کو صبح سویرے ہوئی تھی اور بظاہر اس سے پہلے 15 مئی کی رات سیمی کا اس کی بیوی Triza Njeri کے ساتھ شدید جھگڑا ہوا تھا۔ تریزہ اینجیری کا دعوی ٰ ہے کہ اس نے اپنے خاوند کو ایک دوسری خاتون کے ساتھ اکٹھے اپنے بیڈ روم میں دیکھا تھا، جس کے بعد اس نے اس کمرے کو تالا لگا دیا تھا۔
طبی ماہرین کے مطابق سیمی وانجیرو کی موت چھ میٹر اونچی بالکونی سے گرنے کے نتیجے میں ہوئی تھی۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ سیمی نے بالکونی سے چھلانگ خود لگائی تھی یا اسے دھکا دیا گیا تھا۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک قانونی شواہد کا حتمی تعین نہ ہونے کے باوجود عدالت نے اب سیمی کی لاش کو دفنانے کی اجازت دے دی ہے۔
کینیا کے ذرائع ابلاغ میں ایسی رپورٹوں کی کوئی کمی نہیں کہ بیجنگ اولمپکس میں سونے کا تمغہ جیتنے والے ملکی ایتھلیٹ سیمی وانجیرو نے گزشتہ کچھ عرصے سے بہت زیادہ شراب نوشی شروع کر دی تھی اور اس کی ازدواجی زندگی بھی مسلسل لڑائی جھگڑوں کا شکار رہنے لگی تھی۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: مقبول ملک