کیا مسئلہ کشمیر کا حل ہے اوباما کے پاس؟
12 نومبر 2008اشتہار
باراک اوباما کے بطور امریکی صدر انتخاب سے جہاں امریکہ کی خارجہ پالیسی میں تبدیلی کے اشارے مل رہے ہیں وہاں خاص طور پر پاکستان اور بھارت کے درمیان کئی دہائیوں سے باعث تنازعہ، مسئلہ کشمیر کے حل کی بھی امید پیدا ہو چلی ہے۔
اسکی وجہ تجزیہ نگاراور سابق امریکی صدر بل کلنٹن کے خصوصی معاون بروس ریڈل کی بطور صدارتی مشیر نامزدگی ہے۔ ریڈل نے سابق صدر کلنٹن کے خصوصی معاون کے طور پر 1999میں کارگل کے تنازعے کے موقع پر پاک بھارت کشیدگی کم کرانے اور 4 جولائی کے اس معاہدے کی تیاری میں مرکزی کردار ادا کیا تھا جس کے تحت کارگل سے پاکستانی افواج کی واپسی ممکن ہوئی۔
پاک بھارت مذاکرات میں شریک ہونے کے باعث بروس ریڈل نے بعد ازاں جو مقالے اور مضامین لکھے ان میں انہوں نے یہ موقف اختیار کیا کہ کشمیر کے تنازعہ کے حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔