کولیسٹرول نعمت بھی زحمت بھی
10 جنوری 2009ماہرین جسم میں کولیسٹرول کی مقدار میں اضافے اور موٹاپے کو کئی بیماریوں کا سبب گردانتے ہیں۔ اس حوالے سے عام افراد خصوصا نوجوانوں کو بہت زیادہ پریشانی لاحق رہتی ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ غذا کی مقدار میں کمی کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ جسم میں کولیسٹرول کی مقدار میں کمی واقع ہو پائے گی بلکہ اس سلسلے میں بہتر اور جسمانی ضرورت کے مطابق خوراک کا انتخاب زیادہ اہم ہوتا ہے۔
اگرچہ عموما یہ سمجھا جاتا ہے کہ موٹاپا یا کولیسٹرول میں اضافہ از خود کوئی بیماری نہیں تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ جسم میں چربی کی مقدار میں اضافہ ایک بیماری ہے جو موروثی، خوراک میں بے احتیاطی یا زیادہ چربی والی اشیاء کے استعمال سے پیدا ہو جاتی ہے۔ محققین اس بات پر بھی قائل ہیں کہ جسم میں کولیسٹرول اور چربی کی مقدار میں اضافہ کی علامات صرف موٹاپے ہی کی صورت میں سامنے نہیں آتیں بلکہ کئی بار دبلے لوگوں میں بھی کولیسٹرول کی غیر ضروری مقدار دیکھی گئی ہے۔ حیاتیات دانوں کا خیال ہے کہ ایسا اس بیماری کے نسل در نسل موروثی طور پر منتقل ہونے کے باعث ہوتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ یہ بات بھی اہم نہیں کہ غذا کی صورت میں فیٹ یا چربی کی کتنی مقدار استعمال کی گئی بلکہ زیادہ اہم یہ ہے کہ چربی کی کس قسم کا استعمال کیا گیا کیونکہ چربی کی کچھ اقسام ایسی دیکھی گئی ہیں جو جسم میں موجود اعتدالی نظام کو متاثر کر کے کولیسٹرول کی مقدار میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔